Advertisement
Advertisement
Advertisement

ملازمین کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لیے کمپنی کا انوکھا اقدام

Now Reading:

ملازمین کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لیے کمپنی کا انوکھا اقدام
ملازمین کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لیے کمپنی کا انوکھا اقدام

ملازمین کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لیے کمپنی کا انوکھا اقدام

ایک چینی ایڈورٹائزنگ ایجنسی پر سابق ملازمین کی طرف سے یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ اس نے اپنے دفاتر شہر سے دور دراز پہاڑی علاقے میں منتقل کر دیے ہیں تاکہ انہیں نوکری چھوڑنے پر مجبور کیا جا سکے اور انہیں معاوضہ ادا نہ کیا جاسکے۔

ملازمین کو مستعفی ہونے پرمجبور کرنے کے لیے کمپنی نے یہ انتہائی اقدام اٹھایا ہے، چین کے صوبہ شانزی کے شہر ژیان شہر میں واقع ایک اشتہاری کمپنی نے مبینہ طور پر اپنے دفاتر کو دیہی پہاڑی علاقے میں منتقل کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ الزامات ایک سابق ملازم کی طرف سے لگائے گئے ہیں جس کے مطابق وہ دفاتر کے دور دراز علاقے میں منتقل ہونے اور کام کے نئے حالات کی وجہ سے کمپنی چھوڑنے والے عملے میں شامل ہیں۔

چانگ نامی اس شخص کا کہنا ہے کہ  کمپنی نے انہیں مطلع کیا کہ کنلنگ پہاڑوں میں ایک نئی جگہ پر دفتر منتقل کر دیا گیا ہے جس کا یک طرفہ سفر دو گھنٹے کا ہے جبکہ کمپنی میں زیادہ تر ملازمین کے پاس ذاتی سواری بھی نہیں ہے۔

Advertisement

چانگ نے مزید کہا کہ ملازمت کے دوران ذاتی سواری نہ رکھنے والے ساتھیوں کو ایک بس پر انحصار کرنا پڑتا تھا جو ہر تین گھنٹے بعد چلتی ہے اور پھر دفتر پہنچنے کے لیے پہاڑی راستوں سے مزید تین کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا تھا۔

جبکہ قریب ترین ریلوے سے ٹیکسی کی سواری کی قیمت لگ بھگ 60 یوآن یا 8 امریکی ڈالر  ہے، اور کمپنی نے ان اخراجات کو پورا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

نئی جگہ مبینہ طور پر نہ صرف دور دراز تھی بلکہ اس میں بنیادی سہولیات کا بھی فقدان تھا، جس کی وجہ سے خواتین ملازمین کو صرف پبلک ٹوائلٹ استعمال کرنے کے لیے قریبی گاؤں کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ علاقے میں آوارہ کتوں کی تعداد نے بھی اسے غیر محفوظ بنا دیا، خاص طور پر شام میں۔ لیکن ملازمین کی جانب سے متعدد شکایات کے باوجود انتظامیہ کان نہیں دھرا۔

بالاخر، اعلیٰ افسران کو کئی ناکام شکایات کے بعد، چانگ سمیت 20 ملازمین میں سے 14 نے استعفیٰ دے دیا۔ تاہم، صرف چار دن بعد، وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ کمپنی نہ صرف دوبارہ ژیان شہر میں منتقل ہو گئی ہے بلکہ نئے ملازمین کی تلاش میں ہے۔ انہوں نے اپنے سابق باس پر الزام لگایا کہ وہ بغیر کسی معاوضے کے انہیں ملازمت چھوڑنے پر مجبور کررہے تھے اسی لیے دفاتر منتقل  کیے گئے تھے۔

اس کہانی کے وائرل ہونے کے بعد، اشتہاری کمپنی کی جانب سے ان دعوؤں کی تردید سامنے آئی ہے جس میں  کمپنی کی ساکھ کو بدنام کرنے پر سابق ملازمین پر مقدمہ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

کمپنی کے ایک نمائندے کا کہنا تھا کہ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا کرایہ زیادہ تھا، اور نئے دفتر کی تزئین و آرائش کی جا رہی تھی۔ ہم ایک ہوم اسٹے چلا رہے تھے، اس لیے ہم ایک ہفتے کے لیے وہاں عارضی طور پر منتقل ہو گئے تھے۔

Advertisement

تاہم، سابق ملازمین اب کمپنی پر یہ الزام لگا رہے ہیں کہ وہ صورتحال کو بگڑنے سے بچانے کے لیے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں جبکہ انہوں نے ملازمین کو یہ کہا تھا کہ کمپنی نے دفتر کو دور دراز پہاڑی مقام پر ایک سال کے لیے منتقل کیا ہے۔ چینی سوشل میڈیا کی اکثریت نے سابق ملازمین کا ساتھ دیا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
امیر ہونے کا آسان سا گر؛ یہ نایاب نوٹ آپ کو بنا سکتا ہے کروڑ پتی!
چاند کا رنگ سرخ کیوں ہو جائے گا؟ 7 ستمبر کو حقیقت سامنے آ رہی ہے
امریکا میں انسانی گوشت کھانے والے کیڑے کا پہلا کیس رپورٹ
کیا آپ جانتے ہیں؟ دنیا کے 2 ملک جہاں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں!
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر