
جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے بھارت کے خلاف دو ٹیسٹ میچز پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اے بی ڈی ویلیئرز کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے مایوس ہیں کہ جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان حال ہی میں ختم ہونے والی ٹیسٹ سیریز کا کوئی تیسرا ٹیسٹ نہیں ہوا۔
ٹیسٹ سیریز ڈرا پر ختم ہوئی تھی کیونکہ بھارت کیپ ٹاؤن میں سیریز برابر کرنے میں کامیاب رہا تھا ، ایک ٹیسٹ میچ جو دو دن سے بھی کم وقت میں ختم ہوگیا تھا۔
ڈی ویلیئرز نے ٹی 20 کرکٹ کو اتنی مختصر ٹیسٹ سیریز کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں خوش نہیں ہوں کہ تیسرا ٹیسٹ نہیں ہے۔ آپ کو اس کے لئے دنیا بھر میں ٹی 20 کرکٹ کو مورد الزام ٹھہرانا ہوگا۔
“عالمی کرکٹ میں 360 کھلاڑی کے طور پر مشہور اے بی ڈی ویلیئرز نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ کس کو قصوروار ٹھہرانا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ کچھ غلط ہے. اگر آپ تمام ٹیموں کو مقابلہ کرتے دیکھنا چاہتے ہیں اور دیکھنا چاہتے ہیں کہ دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کون ہے تو کچھ تبدیل کرنا ہوگا۔
حال ہی میں جنوبی افریقا کی جانب سے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچوں کے لیے سات کھلاڑیوں کے نام وں پر کافی ہنگامہ ہوا تھا کیونکہ ان کی پہلی پسند کے زیادہ تر کھلاڑی ڈومیسٹک ٹی 20 لیگ میں حصہ نہیں لے رہے تھے۔
ڈی ویلیئرز نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے لیے جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ اسکواڈ نے دنیائے کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ واضح کر دیا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ دباؤ میں ہے، یہاں تک کہ ون ڈے کرکٹ اور پورا نظام ٹی 20 کرکٹ کے گرد گھوم رہا ہے۔
اے بی ڈی ویلیئرز نے کہا کہ کھلاڑیوں، بورڈ اور کوچز کا رخ وہاں کی طرف ہوگا جہاں زیادہ پیسہ ہے۔ آپ ان پر الزام نہیں لگا سکتے کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ اپنے مستقبل کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
تاہم جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نے ٹیم کے اعلان کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھاکہ بورڈ ٹیسٹ فارمیٹ کا انتہائی احترام کرتا ہے کیونکہ یہ اس کھیل کا عروج ہے جسے ہم پسند کرتے ہیں۔
کرکٹ جنوبی افریقہ کا کہنا تھا کہ اس دورے کی تاریخیں اس وقت طے کی گئی تھیں جب 2023-2027 کے فیوچر ٹورپروگرام (ایف ٹی پی) کو 2022 میں حتمی شکل دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News