
سپریم کورٹ کی جانب سے سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم کرنے کے فیصلے کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی بھی ختم ہوگئی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کا فیصلہ سنادیا جس کے تحت سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم ہوگئی ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 7 رکنی بنچ نے تاحیات نااہلی کیس کی سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی 7 رکنی لارجر بنچ کا حصہ تھے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کی نااہلی بھی ختم ہوگئی ہے اور نواز شریف اور جہانگیر خان ترین عام انتخابات 2024ء کے لیے اہل قرار دے دیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نا اہل قرار دیا تھا۔ فیصلے کے مطابق نوازشریف صادق اور امین نہیں رہے لہٰذا الیکشن کمیشن فوری طور پر وزیراعظم کی نااہلی کا نوٹی فکیشن جاری کرے۔
بعد ازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے سابق رہنما جہانگیر خان ترین کو 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے 5 جنوری 2024ء کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت سیاستدانوں کی نااہلی کی مدت 5 سال ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News