
جماعت اسلامی کے کارکن وسیم صدیقی کے قتل میں ملوث ملزمان کی تفصیلات جاری
کراچی: غربی پولیس نے جماعت اسلامی کے کارکن وسیم صدیقی کے قتل میں ملوث ملزمان کے حوالے سے تفصیلات جاری کردی۔
ایس ایس پی ویسٹ عارف اسلم راؤ کے مطابق واردات میں ملوث پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ڈی ایس پی اورنگی ڈویژن کی زیرنگرانی میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی تھی۔
عارف اسلم راؤ کا کہنا ہے کہ تشکیل کردہ ٹیم نے ٹیکنیکل ہیومن انٹیلیجنس کی بنیادوں پر کارروائی کی اور تین اجرتی قاتل اور دو قتل کے لیے اجرت دینے والے ملزمان کو گرفتار کیا۔ گرفتار اجرتی قاتلوں میں ٹارگٹ کلر ظفر، شیخ ماجد علی اور احمد شامل ہیں۔
ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا تھا کہ شیخ ماجد, علی ظفر کا پارٹنر اور احمد بائیک رائیڈر ہے جب کہ ملزم محمد وسیم اور شاہ زیب مقتول کے رشتے دار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے ذاتی رنجش کی بناء پر اجرتی قاتلوں کو تین لاکھ پچس ہزار میں قتل کی سپاری دی تھی جب کہ اجرتی قاتلوں کو 80 ہزار روپے کی رقم ادا کردی گئی تھی۔ 25 ہزار روپے ملزم ظفر اور 25 ہزار روپے ملزم شیخ ماجد کو ملے جو برآمد کرلیے گئے ہیں۔
عارف اسلم راؤ کہتے ہیں کہ ملزم ظفر سے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کرلیا گیا ہے جب کہ ملزم شیخ ماجد سے مقتول کا ٹوٹا ہوا موبائل اور ملزم احد سے قتل میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل بھی برآمد کرلی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے تفتیشی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے جب کہ ملزم ظفر 13 جون 2004 کو تھانہ اورنگی کے باہر ہونے والے بم دھماکے میں ملوث ہے اور جیل جاچکا ہے۔
ایس ایس پی ویسٹ نے یہ بتایا کہ ملزم ظفر سال 2019 میں بھی تھانہ اورنگی سے گرفتار ہوکر جیل جاچکا ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ وسیم صدیقی کو 2 جنوری 2024 کو سیکٹر 7 جماعت المسلمین مسجد کے قریب فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا جب کہ قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ اورنگی میں درج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News