کرکٹ کی دنیا کے معروف کرکٹر کو عدالت نے 8 سال قید کی سزا سنا دی ہے جبکہ لاکھوں روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔
معروف ویب سائٹ کے مطابق نیپال کے لیگ اسپنر سندیپ لامیچھنے کو کٹھمنڈو کی ایک عدالت نے عصمت دری کے جرم میں آٹھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ بنچ نے تین لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
کٹھمنڈو ڈسٹرکٹ کورٹ کے سنگل جج بنچ نے گزشتہ ماہ نیپال کے لیگ اسپنر کو 18 سالہ لڑکی کے ساتھ ریپ کا قصوروار پایا تھا اور 10 جنوری کو سزا کا اعلان کیا گیا تھا۔

بنچ نے ان پر تقریبا 2260 امریکی ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا اور متاثرہ لڑکی کو معاوضے کے طور تقریبا 1506 امریکی ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا۔
گزشتہ سال ستمبر کے اوائل میں اس وقت کے نیپالی کپتان لامیچھانے کو کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال (سی اے این) نے اس معاملے پر کھٹمنڈو میں ان کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے بعد معطل کر دیا تھا۔
یہ اس خبر کے بعد ہوا کہ سندیپ لامیچھانے کے خلاف کٹھمنڈو پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔
اس وقت سندیپ لامیچھانے ویسٹ انڈیز میں تھے اور جمیکا تلاوہ سی پی ایل 2022 میں حصہ لے رہے تھے۔
کلب نے اعلان کیا ہے کہ لامیچھانے فوری اثر سے ٹورنامنٹ چھوڑ دیں گے۔ اکتوبر کے اوائل میں کھٹمنڈو کے ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

گرفتاری سے کچھ دیر قبل لامیچھنے نے فیس بک پر لکھا تھا کہ وہ تحقیقات کے تمام مراحل میں مکمل تعاون کریں گے اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے قانونی جنگ لڑیں گے اور اسے سازش اور غلط الزام قرار دیا تھا۔
وہ اس سال فروری میں نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر کرکٹ ورلڈ کپ لیگ ٹو سہ فریقی سیریز کے لیے نیپال کی ٹیم میں واپس آئے تھے، جس کے دوران مخالف کھلاڑیوں نے میچوں کے بعد ہاتھ نہیں ملایا تھا۔
اس کے بعد انہیں 2023 کے اوائل میں دبئی میں ہونے والی کرکٹ ورلڈ کپ لیگ 2 سہ فریقی سیریز کے لئے نیپال ی اسکواڈ میں شامل کرنے پر غور نہیں کیا گیا تھا، لیکن بعد میں انجری کے متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل ہوگئے تھے۔
اس کے بعد سے وہ نیپال کی نمائندگی جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں گزشتہ سال جون-جولائی میں زمبابوے میں ون ڈے ورلڈ کپ کوالیفائر اور اگست-ستمبر میں ون ڈے ایشیا کپ شامل ہیں۔
سزا سنائے جانے کے دن 29 دسمبر کو لامیچھانے کی قیادت میں پارسا کلب الیون نے بیر گنج میں نیپال پرو کلب چیمپیئن شپ کے میچ میں نیپال آرمی کلب کو شکست دی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
