 
                                                                              چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ انتخابات کا کسی صورت بائیکاٹ نہیں کریں گے اور اگر بلے کا انتخابی نشان بھی واپس لیا گیا تو بھی ہمارے پا س متبادل حکمتِ عملی موجود ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صاف شفاف انتخابات کیلئے سپریم کورٹ سے فوری مداخلت اور نوٹس کی استدعا کردی، عدالتِ عظمیٰ ریٹرننگ افسران کی جانب سے بڑے پیمانے پر تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے ناقابلِ جواز عمل کا نوٹس لے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمیں بدترین انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بحیثیت جماعت ہدف بنائے جانے کا سلسہ جاری ہے، انتخابات کے پہلے مرحلے میں کاغذاتِ نامزدگی کی پڑتال کے عمل کے دوران ناقابلِ یقین اندازمیں غیر قانونی طور پر تحریک انصاف کے صفِ اول کے کم و بیش تمام امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر کے غیر ضروری قانونی کارروائی کا دروازہ کھولا گیا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہمیں جس انداز سے انتخابی عمل سے باہر کیا جارہا ہے، اس کی آئین یا جمہوریت میں ہر گز کوئی گنجائش نہیں، تحریک انصاف مکمل طور پر جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور تمام جماعتوں کیلئے انتخابات میں شرکت کے یکساں اور مساوی مواقع کے حق میں ہیں۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل کے آغاز کے باوجود ہمارے کارکنان اور سپورٹرز جبر وفسطائیت سے محفوظ نہیں اور بحیثیت جماعت ہمارے حقوق چھینے جارہے ہیں، ہم ملک میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے اور ریاست کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین کے تحت ملک میں آزادانہ، غیر جانبدارانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا پابند ہے، صاف شفاف انتخابات ہی کے ذریعے ریاست تقویت حاصل کر سکتی ہے، الیکشن کمیشن اپنے آئینی کردار کی انجام دہی میں مکمل طور پرناکام ہے اور تیزی سے اپنے مقاصد اور افادیت کھو رہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے معاملے پر عدالتِ عظمیٰ کے آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے، بین الاقوامی آبزرورز اور انتخابات کی شفافیت پر کام کرنے والی تنظیمیں بھی انتخابی عمل پر نگاہیں لگائے بیٹھی ہیں جب کہ پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے تحریک انصاف کو انصاف فراہم کرنے کی کوششوں پر معزز ججز کو کھلی دھمیاں دی گئیں۔
چئیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عدالتِ عظمیٰ نے مداخلت نہ کی تو ملک سے جمہوریت کا صفایا ہو جائے گا،انتخابات کی شفافیت پر حملے اور جمہور کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم کرنا پاکستان کے خلاف بڑی سازش کے مترادف ہے ، اس کی راہ نہ روکی گئی تو ملک پر خدانخواستہ منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صاف شفاف انتخابات کے بغیر سیاسی استحکام کا تصور ممکن نہیں جس کے بغیر معیشت کی بحالی خارج اَز امکان ہے، تحریک انصاف بہر صورت آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر پُرامن انداز میں اپنے حقوق کیلئے جدوجہد پر کاربند ہے، انتخابات کا کسی صورت بائیکاٹ نہیں کریں گے اور اگر بلے کا انتخابی نشان بھی واپس لیا گیا تو بھی ہمارے پا س متبادل حکمتِ عملی موجود ہے۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ دستور سے انحراف کے مرتکب عناصر دستور شکنی کو رد نہیں کرتے تو آئین و قانون کی عملداری پر یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر ہم بھی پُر امن آئینی اور جمہوری طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، بانی چئیرمین پی ٹی آئی کہہ چکے کہ ہماراریاست کے کسی ادارے یا شخصیت سے کوئی تصادم ہے نہ جھگڑا ، ہم جمہور کو دستور کے تحت اقتدار و اختیار کا ملک سمجھتے ہیں اورملک میں صاف شفاف اور منصفانہ الیکشنزچاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 