ملکی سیاست میں نئی ہلچل؛ مفتاح اسماعیل نے خاموشی توڑدی
بول نیوز کے ساتھ گفتگو میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کوئی پارٹی 3 سو یونٹ بجلی مفت نہیں دے سکتی۔
بول نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’ووٹ پاکستان کا‘ میں سینئر صحافی اور تجزیہ کار عامر ضیاء کے ساتھ گفتگو میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں 10 سے 15 سال بعد ایک نیا لیڈر ابھرتا ہے۔
مفاح اسماعیل نے کہا کہ سیاسی لیڈر لوکل گورنمنٹ سے ابھر کر سامنے آتے ہیں جبکہ ہمارے ملک میں لوکل گورنمنٹ کا نظام ہی نہیں ہے۔
سینیئر صحافی اور تجزیہ کار عامر ضیاء کے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ صرف اپنی شہرت سے ووٹ لے لیتے ہیں اور ہر پارٹی کے اندر الیکشن پرخرچہ کرنے والے لوگ موجود ہیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اس بارالیکشن کی گہما گہمی نظر نہیں آرہی ہے اور تنازع کھڑا ہوگا کیونکہ ملکی تاریخ میں الیکشن ہارنے والے نے کبھی ہار نہیں مانی۔
بول نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’ووٹ پاکستان کا‘ میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئندہ کسی ایک پارٹی کی حکومت نہیں بنے گی اور پاکستان میں 9 فروری کو ایک نئی سیاسی حقیقت جنم لے گی۔
سینیئر صحافی اور تجزیہ کار عامر ضیاء کے سوال کے جواب میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ نظر آ رہا ہے ایک طرف جھکاؤ ہے اور کتنا ہے الیکشن کے دن پتا چلے گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر انتخابات میں ہاری تو ہار نہیں مانے گی۔
پی پی کے منشور کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کوئی پارٹی 300 یونٹ مفت بجلی نہیں دے سکتی، کیونکہ 300 یونٹ مفت بجلی کا خرچہ 1300 سے 1400 ارب روپے لگے گا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے پاکستان میں ٹیکس جمع کرنے کا فقدان ہے، وفاق57 فی صد پیسے صوبوں کو دیتا ہے۔
مفتاح اسماعیل کے مطابق ابھی تک جو سیاسی تجربے کیے گئے وہ کامیاب نہیں ہوئے، وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا جس کے لوگ جاہل ہوں۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے60 فی صد بچےاسکول سے باہر ہیں، انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کی کارکردگی کا کریڈٹ شہباز شریف کو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
