ورلڈ کپ بینک نے پاکستان میں اشیائے خوراک کی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے 6 تجاویز دے دیں۔
اشیائے خوراک کی مہنگائی پر ورلڈ بینک نے رپورٹ جاری کردی ہے جب کہ ورلڈ بینک نے پاکستان میں صورت حال پر قابو پانے کے لیے 6 تجاویز بھی دے دیں ہیں۔
علاوہ ازیں ورلڈ بینک کی جانب سے ذراعت اور اشیائے خوراک پر پالیسی نوٹ بھی جاری کیا گیا ہے جب کہ سپلائی چین اور پالیسی معاملات پر فوری توجہ دینے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
ورلڈ بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ کم عمر بچوں پر سپلائی کی کمی اور مہنگائی کے گہرے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
پہلی تجویز
ورلڈ بینک کی جانب سے پہلی تجویز میں کہا گیا ہے کہ گندم کی سپلائی اور قیمتوں کے مسائل سے فوری طور پر نمٹا جائے، پروکیورمنٹ سسٹم میں مناسب تبدیلیاں کی جائیں، پبلک پروکیورمنٹ میں حکومتی مداخلت کو کم کیا جائے اور اسٹریٹجک ریزرو کو بہتر کیا جائے۔
دوسری تجویز
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں مقابلے کی حوصلہ افزائی کی جائے، امپورٹ پر محصولات، درآمدی رکاوٹوں اور کم از کم سپورٹ پرائس کے مسائل حل کرنا ہوں گے جب کہ صنعتی اور تجارتی سرگرمی کو تحفظ دینا ہوگا اور کم فعال فیکٹریوں کو سبسڈی دینا بند کرنا ہوگا۔
تیسری تجویز
ورلڈکپ نے تجویز دی کہ ہائی ویلیو ذراعت میں ریسرچ کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی اور اس عمل میں رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔
چوتھی تجویز
انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ کے ساتھ روابط کو مستحکم کرنا ہوگا، ادارہ جاتی فعالیت کے ذریعے امپورٹ اور ایکسپورٹ میں بہتری لانی ہوگی جب کہ سپلائی اور پالیسی مسائل میں ایمرجنسی اقدامات کرنا ہوں گے۔
پانچویں تجویز
ان کا کہنا تھا کہ دودھ اور گوشت کی قیمتوں کی کڑی نگرانی کا عمل روکنا ہوگا، اس رکاوٹ کے ذریعے شارٹ ٹرم مہنگائی میں اضافہ لیکن لانگ ٹرم میں لائیو اسٹاک کی سپلائی بڑھے گی اور لائیو اسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
چھٹی تجویز
ورلڈ بینک نے مزید کہا کہ ریسرچ کے لیے درکار معلومات کو فروغ دینا ہوگا اور صارفین کی ڈیمانڈ سمیت سپلائی میں فرق سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News