
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ اور گردونواح میں طاقتور زلزلے سے زمین لرز اٹھی، لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔
خلیجی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا اور ملک کے دارالحکومت کے کچھ حصوں میں اتوار کی رات زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر زلزلے کی شدت 5.6 ریکارڈ کی گئی تھی اور یہ سطح سے 37.2 کلومیٹر نیچے تھا۔ زلزلے کا مرکز مغربی جاوا صوبے کے ساحلی قصبے پیلابوہنراتو سے 80 کلومیٹر مغرب جنوب مغرب میں تھا۔
انڈونیشیا کے محکمہ موسمیات، آب و ہوا اور جیوفزیکل ایجنسی نے ابتدائی طور پر اس کی شدت 5.7 ریکارڈ کی اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔
ایجنسی میں زلزلہ اور سونامی مرکز کے سربراہ ڈیریونو نے کہا کہ زلزلے کے جھٹکے کئی شہروں اور دیہاتوں میں محسوس کیے گئے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دارالحکومت جکارتہ میں بلند و بالا عمارتیں کئی سیکنڈ تک ہلتی رہیں، یہاں تک کہ مغربی جاوا کے صوبائی دارالحکومت بانڈونگ اور جکارتہ کے سیٹلائٹ شہروں بوگور اور بیکاسی میں بھی دو منزلہ مکانات شدید طور پر لرز اٹھے۔
جزیرے نما ملک بھر میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں لیکن جکارتہ میں ان کے محسوس ہونا غیر معمولی بات ہے۔
270 ملین افراد پر مشتمل زلزلے کے لحاظ سے فعال جزیرہ نما انڈونیشیا بحرالکاہل کے “رنگ آف فائر” کے نام سے مشہور بڑے ارضیاتی نقائص پر واقع ہونے کی وجہ سے زلزلے کے خطرے سے دوچار ہے۔
گزشتہ برس مغربی جاوا کے شہر سیانجور میں 5.6 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 602 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
انڈونیشیا میں 2018 میں آنے والے زلزلے اور سونامی کے بعد یہ سب سے زیادہ مہلک زلزلہ تھا جس میں 4300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News