عالمی خبر رساں ادارے انسانی حقوق کمیشن کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایتھوپیا کی افواج نے امہارا میں 45 شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ایتھوپیا کے انسانی حقوق کمیشن (ای ایچ آر سی) نے منگل کے روز کہا ہے کہ ایتھوپیا کی وفاقی سکیورٹی فورسز نے جنوری کے اواخر میں ریاست امہارا میں ایک قتل عام میں کم از کم 45 شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
ایتھوپیا میں 2022 میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد سے امہارا تشدد سب سے سنگین بحران ہے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ای ایچ آر سی نے کم از کم 45 شہریوں کی شناخت کی تصدیق کی ہے جنہیں سرکاری سیکورٹی فورسز نے مبینہ طور پر نسلی امہارا مسلح گروہ ’فینو‘ کی حمایت کرنے پر ماورائے عدالت قتل کر دیا تھا۔
میراوی کے امہارا قصبے میں یہ ہلاکتیں گزشتہ سال ایتھوپیا کی فوج اور سیلف ڈیفنس تنظیم فینو کے درمیان کئی ماہ سے جاری جھڑپوں کے بعد ہوئی ہیں۔
لڑائی کی وجہ سے وفاقی حکومت نے اگست میں ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی جس میں سیاست دانوں نے رواں ماہ چار ماہ کی توسیع کر دی تھی۔ خطے میں مہلک ڈرون سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ میں قائم ایڈووکیسی گروپ امہارا ایسوسی ایشن آف امریکہ کے چیئرمین تیودروز ترفے نے قطری خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ ان کی تنظیم نے مئی سے اب تک امہارا کے علاقے میں ہونے والے تقریبا 70 ڈرون حملوں کے بارے میں اعداد و شمار جمع کیے ہیں۔
ایتھوپیا کی فوج ہارن آف افریقہ کے ملک میں مسلح ڈرونز کی واحد آپریٹر ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکہ نے کہا تھا کہ اسے میراوی میں ٹارگٹ کلنگ کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے اور اس کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ایتھوپیا کے ہمسایہ علاقے تیگرے میں دو سال سے جاری تنازع کے خاتمے کے لیے نومبر 2022 میں امن معاہدے پر دستخط کے بعد سے امہارا تشدد ایتھوپیا کا سب سے سنگین بحران ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
