 
                                                                              انگلش کرکٹ بورڈ نے آئی پی یل کے سابق صدر للت مودی کی ‘دی ہنڈریڈ’ خریدنے کی پیشکش مسترد کردی۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے سابق آئی پی ایل کمشنر للت مودی کی جانب سے اپنی فرنچائز پر مبنی جائیداد ‘دی ہنڈریڈ’ کو 10 سال کے لیے خریدنے کی پیشکش مسترد کردی ہے۔
مودی کو 2010 میں دو نئی آئی پی ایل فرنچائزوں کے لئے بولی سے متعلق سنگین بدسلوکی اور نظم و ضبط کے لئے بی سی سی آئی کی طرف سے 2013 میں تاحیات پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مودی نے ہندوستان چھوڑ دیا اور تب سے لندن میں رہ رہے ہیں۔ مودی نے یکم جولائی سے 15 اگست کے درمیان انگریزی موسم گرما میں مقابلے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
للت مودی کے نمائندوں نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر آف آپریشنز وکرم بنرجی اور چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ سے ملاقات کی تاکہ ہنڈریڈ کو خریدنے اور نجی سرمایہ کاری کے ذریعے اس کی فنڈنگ کرنے کی 10 سالہ پیشکش کی جاسکے۔
ای سی بی اپنی فلیگ شپ پراپرٹی پر اپنی ملکیت کو مکمل طور پر چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے لیکن ساتھ ہی شراکت داری کے ممکنہ نقصانات کے بارے میں بھی فکرمند ہے کیونکہ مودی کے ساتھ معاملہ کرنے سے بی سی سی آئی کے ساتھ اس کے تعلقات خطرے میں پڑ جائیں گے۔
واضح رہے کہ ای سی بی کو برج پوائنٹ گروپ کی جانب سے ‘دی ہنڈریڈ’ میں 75 فیصد حصص کے لیے 400 ملین پاؤنڈ کی اسی طرح کی پیشکش موصول ہوئی تھی۔
اس وقت ای سی بی کے چیئرمین رچرڈ تھامپسن نے کہا تھا کہ وہ صرف چند ارب روپے کی پیشکش پر غور کریں گے اور اس کے بعد سے ای سی بی نے ٹیموں میں ایکویٹی فروخت کرنے کی حکمت عملی پر عمل کیا ہے اور بورڈ نے مقابلے کی ملکیت برقرار رکھی ہے۔
مودی نے برطانوی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 10 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند سرمایہ کاروں کو قطار میں کھڑا کیا ہے۔
لیکن للت مودی نے ای سی بی سے کہا کہ ہنڈریڈ فارمیٹ کام نہیں کرتا اور اس کے بجائے اسے ٹی 20 ٹورنامنٹ میں تبدیل کیا جانا چاہئے۔
آفر شیٹ کے مطابق ٹیم فرنچائز کے پاس ہر سیزن میں 10 ملین ڈالر (آئی پی ایل کے 95 کروڑ بھارتی روپے کے مقابلے میں تقریبا 83 کروڑ بھارتی روپے) ہوگا۔
مودی کے مقابلے کا تخمینہ 10 سالوں میں سالانہ 100 ملین امریکی ڈالر لگایا گیا تھا۔
آئی پی ایل کے سابق صدر نے ای سی بی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ آئی پی ایل کی دو سے زیادہ فرنچائزز کو اپنی ٹیموں میں مدعو نہ کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 