
روس نے مغرب کو جوہری جنگ کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو مغربی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک سے کہا ہے کہ اگر وہ یوکرین میں لڑنے کے لیے فوج بھیجتے ہیں تو وہ جوہری جنگ کو بھڑکانے کا خطرہ مول لیں گے۔
یوکرین کی جنگ نے 1962 کے کیوبا میزائل بحران کے بعد سے مغرب کے ساتھ ماسکو کے تعلقات میں بدترین بحران کو جنم دیا ہے۔
روسی صدر پیوٹن اس سے قبل نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست تصادم کے خطرات کے بارے میں بات کر چکے ہیں، لیکن جمعرات کو ان کا جوہری انتباہ ان کے سب سے واضح انتباہ میں سے ایک تھا۔
قانون سازوں اور ملک کی اشرافیہ کے دیگر ارکان سے خطاب کرتے ہوئے 71 سالہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے اس الزام کو دہرایا کہ مغرب روس کو کمزور کرنے پر تلا ہوا ہے اور انہوں نے کہا کہ مغربی رہنماؤں کو یہ سمجھ نہیں آتا کہ روس کے اندرونی معاملات میں ان کی مداخلت کتنی خطرناک ہوسکتی ہے۔
انھوں نے اپنے جوہری انتباہ کا پیش لفظ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس خیال کے حوالے سے پیش کیا جس میں کہا گیا تھا کہ یورپی نیٹو ارکان یوکرین میں زمینی فوجیں بھیجیں گے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ مغربی ممالک کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ ہمارے پاس ایسے ہتھیار بھی ہیں جو ان کی سرزمین پر اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ یہ سب واقعی جوہری ہتھیاروں کے استعمال اور تہذیب کی تباہی کے ساتھ تصادم کا خطرہ ہے.
روسی صدر نے مغربی سیاست دانوں کو نازی جرمنی کے ایڈولف ہٹلر اور فرانس کے نپولین بوناپارٹ جیسے لوگوں کی قسمت یاد رکھنے کا مشورہ دیا جنہوں نے ماضی میں روس پر ناکام حملہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News