پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پی ٹی آئی نظریاتی کے ٹکٹ جمع کرواتے وقت امیدواروں نے سیاسی اتحاد کا کوئی ثبوت نہیں دیا جبکہ اسپیشل سیکریٹری نے کہا کہ سیاسی اتحاد کی پیشگی اجازت بھی الیکشن کمیشن سے لینا پڑتی ہے۔
سلمان اکرم راجہ کی درخواست پرچیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی۔ سلمان اکرم راجہ کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ لاہورہائی کورٹ نے کیس الیکشن کمیشن کو بھجوایا ہے۔ ہم کس طور پرانتخابات میں تاخیرنہیں چاہتے۔ ہم بیلٹ پیپرزکے اندرکوئی ترمیم نہیں چاہتے۔
سلمان اکرم راجہ کےوکیل کے دلائل
وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے کہ بیلیٹ پیپرزمیں بھلے ہی ہمیں آزاد امیدوار لکھیں، امیدواروں کی حتمی فہرست میں پارٹی سے تعلق ظاہر ہونا چاہیئے۔ الیکشن قواعد کا قاعدہ 94 غیرقانونی ہے۔ لاہورہائیکورٹ نے معاملہ سماعت کیلئے الیکشن کمیشن کو بھجوایا، لاہورہائیکورٹ کے فیصلے سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل بھی فائل کی۔
ممبر نثار درانی نے کہا کہ دو فورمز پرایک درخواست پر کیسے سماعت کی جاسکتی ہے؟ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں سپریم کورٹ سماعت کرے یا الیکشن کمیشن؟
وکیل نے جواب دیا کہ سلمان اکرم راجہ نے صرف آذاد حیثیت کو چیلنج کیا ہے، الیکشن کمیشن صرف فارم 33 میں ترمیم کرکے آذاد حیثیت ختم کرے، جس پرممبر اکرام اللہ خان نے کہا کہ الیکشن ایکٹ رول 94 کے مطابق سیاسی جماعت وہ ہے جس کو انتخابی نشان الاٹ کیا ہو، پی ٹی آئی کو انتخابی نشان الاٹ نہیں ہوا اور سپریم کورٹ نے فیصلہ برقرار رکھا، الیکشن کمیشن رول 94 میں ترمیم نہیں کرسکتا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں معاملہ زیرالتوا ہے الیکشن کمیشن کیسے اس پر فیصلہ کرسکتا؟ وکیل سلمان اکرم نے جواب دیا کہ انتخابات 8 فروری کو ہونے ہیں معاملے کی سنگینی سمجھتے ہوئے الیکشن کمیشن معاملہ دیکھے۔
الیکشن کمشنرنے کہا کہ آپ کی جماعت کے پاس انتخابی نشان نہیں ہے، آزاد حیثیت کیسے ختم کریں۔ ممبر کے پی نے کہا کہ کیا انتخابی نشان کے بغیرسیاسی جماعت الیکشن میں حصہ لے سکتی ہے؟
وکیل نے جواب دیا کہ جی سیاس جماعت انتخابی نشان کے بغیربھی الیکشن میں جا سکتی ہے جس پرممبر کے پی نے کہا کہ آپ سیاسی جماعت تب کہلائیں گے جب ہم سرٹیفکیٹ دیں گے۔ سرٹیفکیٹ کے بغیربطورسیاسی جماعت پی ٹی آئی کا کوئی وجود نہیں۔ ممبر بلوچستان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر تو پارٹی چیئرمین ہیں ہی نہیں، ٹکٹ کس حیثیت میں جاری کیا۔
وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے قبل بیرسٹر گوہر ٹکٹ جاری کر چکے تھے۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ میں یہ نہیں کہا کہ بیرسٹر گوہرنے بطورچیئرمین جو اقدامات اٹھائے وہ کالعدم ہونگے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ اب یہ بتائیں کہ الیکشن کمیشن سے کیا چاہتے ہیں۔ سلام اکرم راجہ کے وکیل نے دلائل دیے کہ ہم چاہتے ہیں کہ فارم 33 میں امیدواروں کے نام کے آگے پارٹی کا نام لکھا جائے۔ کسی سیاسی جماعت کو تحلیل کرنے کیلئے وفاقی حکومت ریفرنس بھجواتی ہے، سپریم کورٹ ریفرنس کی بنیاد پرسیاسی جماعت تحلیل کرنے کا فیصلہ کرتی ہے، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ دیا، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان واپس لیا نام واپس نہیں لیا۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ آپ نیا پینڈورا باکس کھول رہے ہیں اس طرف مت جائیں۔
وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان دیا کہ پی ٹی آئی آج بھی بطور سیاسی جماعت رجسٹر ہے۔
اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارٹی کے پاس ٹکٹ جاری کرنے کا اختیارہی نہیں تو نام کیسے لکھیں، اس طرح تو الیکشن کمیشن کبھی فارم 33 جاری ہی نہیں کرسکے گا، ایک ایک حلقے سے پی ٹی آئی کے کئی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ امیدوارکو کاغذات نامزدگی کے ساتھ پارٹی ڈیکلریشن بھی جمع کرانا ہوتا ہے، جس امیدوارکے پاس پارٹی کا انتخابی نشان نہیں وہ آذاد تصورہوگا، نوازشریف کو پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا تو امیدواروں نے آزاد حیثیت کیں سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا،پی ٹی آئی کے امیدواروں نے مطالبہ کیا پی ٹی آئی نظریاتی کا نشان دے دیں، پی ٹی آئی نظریاتی کا نشان مانگنے پر آر او کو پی ٹی آئی امیدواروں کو نااہل کیا جانا چاہیے تھا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ بیان حلفی کی خلاف ورزی پر سپریم کورٹ کا آرڈر ہے کہ امیدوار نااہل ہوگا، بیلٹ پیپرز چھپ چکے اس وقت فارم 33 میں ترمیم نہیں کی جاسکتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
