عالمی طبی تنظیم نے کہا ہے کہ سوڈان میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ہر دو گھنٹے میں ایک بچہ ہلاک ہو جاتا ہے۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ایک عالمی طبی گروپ میڈیسنز سانز فرنٹیئرز (ایم ایس ایف) نے سوڈان کی شمالی دارفور ریاست میں زمزم کیمپ میں تباہ کن انسانی صورتحال کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
طبی تنظیم کا کہنا ہے کہ سوڈان کی ریاست شمالی دارفور میں نو ماہ سے جاری جنگ کے دوران بے گھر افراد کے کیمپ میں ہر دو گھنٹے میں کم از کم ایک بچہ ہلاک ہو جاتا ہے۔
اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے سے پہلے شمالی دارفور میں صحت کے نظام کو اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی حمایت حاصل تھی۔ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز (میڈیسنز سانز فرنٹیئرز یا ایم ایس ایف) کی جانب سے پیر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ امداد اب اچانک رک گئی ہے۔’
سوڈان میں ایم ایس ایف کے ایمرجنسی رسپانس کی سربراہ کلیئر نکولیٹ نے کہا، “ہم زمزم کیمپ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ بالکل تباہ کن صورتحال ہے۔
خیراتی ادارے کا اندازہ ہے کہ ہر روز تقریبا 13 بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
سربراہ کلیئر نکولیٹ نے کہا کہ شدید غذائی قلت کے شکار افراد جن کی ابھی تک موت نہیں ہوئی ہے، اگر انہیں علاج نہیں ملتا ہے تو انہیں تین سے چھ ہفتوں کے اندر مرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
سربراہ کلیئر نکولیٹ نے مزید کہا کہ اگر بچے صحت کی سہولت تک پہنچ سکتے ہیں تو ان کی حالت قابل علاج ہے۔ لیکن بہت سے لوگ ایسا نہیں کر سکتے.
واضح رہے کہ ایم ایس ایف زمزم کیمپ میں صحت فراہم کرنے والا واحد ادارہ ہے، جو ملک میں بے گھر افراد کے لیے سب سے بڑے اور قدیم ترین کیمپوں میں سے ایک ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عملے کو اب تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں، آلات اور ادویات کی قلت ہے، اسی طرح جنریٹرز، پانی اور دیگر سامان کے لیے ایندھن کی کمی ہے جو صحت کی سہولیات کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غذائی قلت کے ایسے پروگرام جو کبھی ریاست کے دارالحکومت الفشر میں موجود تھے، اب موجود نہیں ہیں۔
گزشتہ سال نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) اور سوڈانی فوج کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی نے جنگ شروع کر دی تھی۔
اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ لڑائی کی وجہ سے تقریبا ایک کروڑ سات لاکھ افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر چلے گئے ہیں جبکہ ایک کروڑ 77 لاکھ افراد کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔
ایم ایس ایف نے کہا کہ جنوری عام طور پر ایک ایسا مہینہ ہوتا ہے جب غذائی قلت اپنی کم ترین سطح پر ہوتی ہے کیونکہ دسمبر کی فصل کے بعد خوراک کا ذخیرہ بھر جاتا ہے ، لیکن جنگ کی وجہ سے ، لوگ اپنی فصلوں کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
