 
                                                                              امریکہ اور برطانیہ کے فوجی طیاروں نے یمن میں حوثی باغیوں کے 18 ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں۔
خلیج میڈیا کے مطابق امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے 18 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں پر ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا گروپ کے حملوں میں حالیہ اضافہ ہوا ہے۔
12 جنوری کے بعد سے یہ چوتھا موقع ہے جب امریکہ اور برطانیہ کی افواج نے حوثیباغیوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق امریکی اور برطانوی لڑاکا طیاروں نے آٹھ مقامات پر میزائلوں، لانچرز، راکٹوں، ڈرونز اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔
حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بات کہی تاکہ جاری فوجی آپریشن کی ابتدائی تفصیلات فراہم کی جا سکیں۔
یہ چوتھا موقع ہے جب امریکہ اور برطانیہ کی افواج نے 12 جنوری کے بعد حوثیوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کیا ہے۔
لیکن امریکہ حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے تقریبا روزانہ حملے بھی کر رہا ہے، جن میں جہازوں کو نشانہ بنانے والے میزائل اور ڈرونز کے ساتھ ساتھ ایسے ہتھیار بھی شامل ہیں جو لانچ کرنے کے لیے تیار تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ امریکی ایف/اے-18 لڑاکا طیاروں کو یو ایس ایس ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور طیارہ بردار بحری جہاز سے لانچ کیا گیا جو اس وقت بحیرہ احمر میں موجود ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکہ دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں میں سے ایک میں زندگیوں کے تحفظ اور تجارت کے آزادانہ بہاؤ کے لیے ضرورت پڑنے پر اقدامات کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔
وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ ہم حوثیوں پر واضح کرتے رہیں گے کہ اگر انہوں نے اپنے غیر قانونی حملے بند نہ کیے تو انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 