
’دہلی چلو‘ مارچ میں شریک بھارتی کسانوں نے پنجاب میں ٹرینیں روک دیں
نئی دہلی: احتجاج کرنے والے بھارتی کسانوں نے پنجاب میں ٹرینوں کو روک دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کسان یونینز نے کل بھارت بھر میں ہڑتال کی کال دے دی ہے جب کہ پنجاب میں شاہراہوں کے ٹول پلازہ پر بھی احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔
مودی سرکار اور کسان یونینز کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بھی ناکام ہونے کا خدشہ ہے، بھارت بھر کی کسان یونینز نے بھرپور احتجاج کا اعلان کیا ہے اور ریل روکو تحریک کی بھی حمایت کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کسانوں کا احتجاج، دہلی کی سرحدوں پر ایک ماہ کیلئے کرفیو نافذ
رپورٹ کے مطابق بٹھنڈہ میں جیٹھوکے، مالوٹ، موگاہ، واہلہ کراسنگ امرتسر، برنالہ اور سنگرور میں ٹرینیں روکنے کے لئے کسانوں کا ریلوے لائنز پر دھرنا جاری ہے۔
خیال رہے کہ 13 فروری کو کسانوں کا شروع ہونے والا ’دہلی چلو‘ مارچ جاری ہے جب کہ متعدد مقامات پر کسانوں اور پولیس میں جھڑپیں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا گیا ہے۔
کسانوں کو روکنے کے لیے بھارتی پولیس نے دہلی کی قلعہ بندی کرکے کرفیو بھی نافذ کردیا ہے، دہلی اور اطراف میں کئی کلومیٹر طویل ٹریفک جام سے شہری سخت اذیت سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کسانوں کا مارچ، نئی دہلی کے داخلی اور خارجی راستے میدان جنگ بن گئے
10 مقامات پر ٹرینیں روکنے سے شمالی بھارت میں ریلوے نظام درہم برہم ہونے کا خدشہ ہے، ریاست ہریانہ کی حکومت نے پنجاب کے سرحدی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے۔
کسانوں کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ کسان مظاہرین کا مودی سرکار سے کم سے کم امدادی قیمت مقرر کرنے کی ضمانت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں کسانوں اور مزدوروں کے لیے پینشن، کسانوں کے قرضوں کی معافی اور لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کے لیے انصاف کے مطالبات بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News