
افغانستان کے جنوبی شہر قندھار میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم از کم 21 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق طالبان کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ مقامی وقت کے مطابق 8 بجے کے قریب شہر کے مرکز میں واقع ایک بینک پر کیا گیا۔ طالبان حکومت نے ہلاکتوں کی تعداد تین بتائی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ابھی تک کسی گروپ نے یہ نہیں کہا ہے کہ اس نے یہ حملہ کیا ہے، جو اس سال افغانستان میں ہونے والا سب سے بڑا حملہ لگتا ہے۔
یہ دھماکہ ایک برانچ میں ہوا جہاں افغان سرکاری ملازمین اپنی تنخواہیں لینے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔
اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہلاک شدگان اور تقریبا 50 زخمیوں کو میرویس اسپتال لے جایا گیا ہے جو علاقے کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔
قندھار طالبان کے اقتدار کا مرکز ہے، جو ان کے سپریم کمانڈر کا اڈہ ہے۔
اگرچہ 2021 میں غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا کے ساتھ طالبان کے مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے افغانستان میں مجموعی طور پر سلامتی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ، لیکن ملک میں ہر سال درجنوں بم دھماکے اور خودکش حملے جاری ہیں۔
ان میں سے زیادہ تر نے افغانستان کی ہزارہ نسلی اقلیت کو نشانہ بنایا ہے اور ان پر دولت اسلامیہ خراسان صوبہ یا آئی ایس کے پی نے دعویٰ کیا ہے، جو طالبان کا ایک بڑا حریف، نام نہاد دولت اسلامیہ گروپ سے منسلک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News