
جلد موت کا باعث بننے والے اس خوف سے واقف ہیں؟
فوبیا صحت کو کئی طرح سے متاثر کرتا تاہم شیدید بیمار ہونے کا خوف جلد موت کا باعث بن سکتا ہے یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
سویڈن میں کی جانے والی حالیہ تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو کسی بھی سنگین بیماری کا زیادہ خوف رکھتے ہیں وہ ان لوگوں کے مقابلے پہلے مرجاتے ہیں جو صحت کے خدشات کے بارے میں زیادہ محتاط نہیں ہوتے۔
ہائپوکونڈریاسس جسے بیماری کے اضطراب کا عارضہ کہا جاتا ہے ایک غیر معمولی حالت ہے جس کی علامات صحت کی پریشانیوں سے کہیں زیادہ ہوتی ہیں۔
اس عارضے میں مبتلا افراد معمول کے جسمانی معائنے اور لیبارٹری ٹیسٹ کے باوجود اپنے خوف کو دور کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔جبکہ ان میں کچھ ایسے افراد بھی ہیں جو ڈاکٹروں کو بار بار بدلتے ہیں۔
محققین کے مطابق اس عارضے کی تشخیص کیے جانے والے افراد میں قدرتی اور غیر فطری دونوں وجوہات سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر خودکشی کے خطرات۔
اس تحقیق کے مطابق ہائپوکونڈریاسس کی تشخیص کیے جانے افراد میں خودکشی سے موت کا خطرہ چار گنا زیادہ تھا، ہائپوکونڈریاسس والے لوگوں میں مجموعی طور پر موت کی شرح زیادہ تھی اور یہ شرح ایک سال میں، 8.5 بمقابلہ 5.5 فی 1,000 افراد تھی۔ اس طرح اس حالت میں مبتلا افراد دوسروں کے مقابلے میں کم زندہ رہے، جن کی اوسط عمر 70 کے مقابلے 75 سال تھی۔ اور ان میں دوران خون اور سانس کی بیماریوں سے موت کا خطرہ زیادہ تھا۔
امریکن سائیکیٹرک ایسوسی ایشن کی کونسل آن ریسرچ کی قیادت کرنے والے الپرٹ نے کہا کہ ذہنی صحت کے پیشہ ور افراد کو ضرورت سے زیادہ پریشان مریض کا خاص خیال رکھنے کو کہاجاتا ہے۔
اس علاج کے دوران اکثر مریض ناراض بھی ہوجاتے ہیں کیونکہ وہ یہ کہتے ہیں کہ ان پر علامات محسوس کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے اور ان سے نہایت محبت اور احترام سے یہ کہاجاتا ہے کہ جو کچھ بھی آپ محسوس کر رہے ہیں ایک قسم کی حالت کا نام ہے اور آپ کو اس وہم سے نجات دلانے کے لیے علاج کیا جارہاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News