 
                                                                              عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔
تفصیلات کے ماطبق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے کہا کہ ادارے نے ہفتے کے آخر میں الاودا اور کمال ادوان اسپتالوں کا دورہ اکتوبر کے اوائل کے بعد پہلا دورہ کیا ہے، جہاں بچے خوف سے مر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے خوفناک نتائج کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے لکھا کہ خوراک کی کمی کے نتیجے میں 10 بچوں کی موت ہوئی اور شدید غذائی قلت ہوئی، جبکہ اسپتالوں کی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے اتوار کے روز اطلاع دی تھی کہ کمال ادوان اسپتال میں کم از کم 15 بچے غذائی قلت اور پانی کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہو گئے ہیں۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے پیر کے روز خبر دی ہے کہ جنوبی شہر رفح کے ایک اسپتال میں اتوار کے روز سولہویں بچے نے دم توڑ دیا ہے۔
ڈاکٹر ٹیڈروس نے بتایا کہ شمالی غزہ میں غذائی قلت، بھوک سے مرنے والے بچے، ایندھن، خوراک اور طبی سامان کی شدید قلت، ہسپتالوں کی عمارتیں تباہ ہو گئیں، جہاں ایک اندازے کے مطابق تین لاکھ افراد خوراک یا صاف پانی کی کمی کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ خوراک کی کمی کے نتیجے میں 10 بچے ہلاک ہوئے۔
انہوں نے لکھا کہ غزہ کے شمالی حصے تک زیادہ باقاعدگی سے رسائی حاصل کرنے کی ہماری کوششوں کے باوجود یہ کئی ماہ میں ڈبلیو ایچ او کا پہلا دورہ تھا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے مزید کہا کہ العودہ اسپتال کی صورتحال خاص طور پر خوفناک ہے، کیونکہ ایک عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 