آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس سے متعلق مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس سے متعلق مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ مذاکرات کے پہلے دور میں ٹیکس سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ٹیکس آمدنی بڑھانے کے لیے آئی ایم ایف نے ڈو مور کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے تعمیراتی شعبے کے لیے خصوصی ٹیکس نظام کو جلد از جلد ختم کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے صنعتی اداروں کے لیے ٹیکس مراعات دینے کے لیے ایف بی آر اور کابینہ کے صوابدیدی اختیار منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف کی سفارشات کے مطابق مستقبل میں دی جانے والی ٹیکس مراعات، لاگت اور فوائد کی باقاعدہ تشخیص سے مشروط ہونا چاہیے۔
آئی ایم ایف نے غیر منافع بخش تنظیموں کے لیے ٹیکس چھوٹ منسوخ کرنے اور انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کی ہدایت کر دی ہے۔
آئی ایم ایف نے ایف بی ار کو خیراتی اداروں کو دی جانے والی موجودہ ٹیکس مراعات کا دوبارہ جائزہ لینے پر غور کرنے کو کہا ہے۔
آئی ایم ایف نے نیشنل ٹیکس کونسل کے ٹی اور آرز میں توسیع اور نیشنل ٹیکس کونسل کے ٹی او آرز میں ٹیکس ریٹس میں ہم اہنگی کو شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
مالیاتی ادارے نے زرعی آمدن اور پراپرٹی ٹیکس کی بنیاد میں توسیع کو بھی نیشنل ٹیکس کونسل کے ٹی او آرز میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے وفاقی حکومت کو صوبائی حکومتوں سے تعاون بڑھانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ صوبائی حکومتیں صوبائی ٹیکسوں کی وصولی اور صوبائی ٹیکس قوانین کو نفاذ کر سکیں۔
آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی یونٹ قائم کرنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ایف نے بی آر اور دیگر اداروں کے ساتھ ڈیٹا کے تبادلے کے لیے مفاہمت کی یادداشتیں اور پروٹوکول تیار کرنے کی بھی سفارش کردی ہے۔
بی آئی ایس پی حکام نے بھی آئی ایم ایف کے وفد کو بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر کفالت پروگرام کے تحت 93 لاکھ متاثرین کو ادائیگیوں کے لیے نیا بینکنگ ماڈل متعاوف کروا دیا ہے۔
بی آی ایس پی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ بی آئی ایس پی کے نئے ادائیگی کے نظام سے سالانہ دو ارب روپے کی بچت کرے گا، اور مزید بینکوں کی شمولیت سے ادائیگی کے طریقہ کار میں زیادہ شفافیت اور سہولت پیدا ہو گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
