
بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ 20ویں روز بھی جاری
نئی دہلی: دہلی چلو مارچ کے 20 ویں روز بھی ہریانہ پولیس کے کسان مظاہرین پر تشدد جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہریانہ پولیس نے دہلی چلو مارچ میں ملوث مظاہرین کے خلاف کارروائی کی دھمکی دے دی جب کہ سمیوکت کسان مورچہ نے بی جے پی اور اتحادی جماعتوں کی مخالفت سمیت کچھ شرائط رکھ دیں ہیں۔
کسان لیڈر کہتے ہیں کہ متعلقہ کسان تنظیموں اور پلیٹ فارمز کے درمیان مزید حالات خراب ہوسکتے ہیں، کسانوں کے ساتھ ظلم کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ کو پیلٹ گن کے استعمال کو ختم کرنا چاہیے، بین الاقوامی قانون میں پیلیٹ گن کا استعمال ممنوع ہے۔
سمیوکت کسان مورچہ نے مختلف تنظیموں سے مرکز کے خلاف متحد لڑائی کا مطالبہ کردیا جب کہ کسانوں نے 3 مارچ کو اہم فیصلوں کا اعلان کرنے کی پیش گوئی کردی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اور متاثرہ افراد نے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی معطلی کو اظہار رائے کے خلاف تشویش ناک کریک ڈاؤن قرار دیا ہے۔
ہریانہ پولیس نے احتجاج کرنے والے کسانوں کے ویزے منسوخ کردیے ہیں، مارچ کے باعث ہریانہ اور امبالہ کے علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس دوبارہ معطل کردی گئی ہے جب کہ پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دے دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News