 
                                                                              موغادیشو میں الشباب کے جنگجوؤں نے صومالیہ کے ہوٹل پر حملہ کر دیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
صومالی سکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل کا 12 گھنٹے سے جاری محاصرہ ختم کرتے ہوئے اس میں ملوث تمام پانچ مسلح افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
اس حملے میں تین فوجی ہلاک اور 27 افراد زخمی ہوئے تھے جن میں تین ارکان پارلیمنٹ اور حکومتی ترجمان بھی شامل تھے۔
صومالی حکومت نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے نے ایکس پر پوسٹ کیا جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا اور کہا گیا تھا کہ ‘سیکیورٹی فورسز نے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
عسکریت پسندوں کے ہوٹل پر حملہ کرنے سے پہلے کم از کم دو الگ الگ دھماکوں کی اطلاع ملی تھی۔
یہ واضح نہیں ہے کہ مسلح افراد اس ہوٹل تک کیسے پہنچنے میں کامیاب ہوئے جو انتہائی محفوظ صدارتی محل کے قریب ہے۔
اس سے قبل الشباب نے کہا تھا کہ جنگجوؤں نے ہوٹل کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور وہ ہوٹل کے کارکنوں اور افسروں کو گولی مار رہے ہیں۔
صدر کے دفتر کے قریب رہنے والی فرح علی نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہم نے پہلے ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی اور پھر فائرنگ شروع ہو گئی۔
ایک سکیورٹی افسر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ متعدد مسلح افراد زوردار دھماکے کے ذریعے دیوار کو تباہ کرنے کے بعد عمارت کے اندر داخل ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 