پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے محمد حفیظ کی بطور ٹیم ڈائریکٹر برطرفی پر پی سی بی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے محمد حفیظ کو ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹانے پر قومی کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انضمام الحق کا ماننا ہے کہ سابق کھلاڑیوں کو انتظامی عہدوں پر تعینات کرنا ناانصافی ہے جب آفیشلز خود ٹیم کے نتائج کے احتساب سے گریز کرتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد محمد حفیظ سے علیحدگی کا فیصلہ کیا تھا۔
حفیظ کا کنٹریکٹ جو ابتدائی طور پر قلیل مدتی تھا، طویل مدتی معاہدے کے خلاف وزارت کھیل کی سفارش کے بعد ختم ہوا۔
انضمام الحق نے وہاب ریاض کو چیف سلیکٹر برقرار رکھتے ہوئے حفیظ کو ہٹانے کی منطق پر سوال اٹھایا، خاص طور پر جب دونوں کو ایک ہی وقت میں ایک جیسی ذمہ داریوں کے ساتھ مقرر کیا گیا تھا۔
ان کا ماننا ہے کہ یہ غیر منصفانہ ہے کہ صرف حفیظ کو ٹیم کی کارکردگی کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
بورڈ کے فیصلوں پر تنقید کے علاوہ انضمام الحق نے پی سی بی پر زور دیا کہ وہ سابق کھلاڑیوں اور کپتانوں کا احترام کرے۔
انہوں نے چیف سلیکٹر کی حیثیت سے اپنے دور کا ایک توہین آمیز واقعہ یاد کیا جب انہیں چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف سے ملاقات کے دوران مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات پر باہر کردیا گیا تھا۔
انضمام الحق نے پی سی بی کی جانب سے ان کے کیس سے نمٹنے کے طریقہ کار پر مایوسی کا اظہار کیا اور انکوائری کمیٹی کے نتائج کے حوالے سے شفافیت پر زور دیا۔ ان کا ماننا ہے کہ احتساب کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں تک بھی پہنچنا چاہیے۔
انضمام الحق نے واضح کیا کہ انہوں نے گزشتہ سال ایشیا کپ سے قبل کبھی چیف سلیکٹر بننے کی کوشش نہیں کی کیونکہ گزشتہ سلیکشن کمیٹی پہلے ہی اسکواڈ کو حتمی شکل دے چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News