
ڈاکٹر حسن شہزاد کا کہنا ہے کہ یہ سفارش عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے طے کردہ ہدایات کے عین مطابق ہیں۔
اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کیپٹل کالنگ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان سے مقامی اور غیرملکی سگریٹ مینوفیکچررز دونوں پر یکساں ایکسائز ریٹ عائد کرنے کا مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے۔
اجلاس میں سابق وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی جانب سے سگریٹ پر ٹیکسوں میں 50 فیصد اضافے کے مطالبے کو بھی سراہا گیا۔ تھنک ٹینک نے سابق وزیر کے اس بیان کی توثیق کی جس میں انہوں نے اس پروپیگنڈے کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ ٹیکسوں میں اضافے سے سگریٹ کی اسمگلنگ ہوگی جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو نقصان پہنچے گا۔
آئی ایم ایف کی سفارشات پر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نے تمام گھریلو طور پر تیار کردہ سگریٹوں پر ایک سلیب میں مستقل ایکسائز ریٹ لاگو کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مقامی اور ملٹی نیشنل مینوفیکچررز کو ٹیکسوں میں کسی امتیاز کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس وقت سگریٹ پر دو درجوں میں ٹیکس عائد ہے جس کے نتیجے میں سگریٹ کی صنعت سے ٹیکس کی وصولی کم ہو رہی ہے۔
آئی ایم ایف نے صحت پر پڑنے والے اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے روایتی تمباکو مصنوعات کی طرح ای سگریٹ پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر حسن شہزاد نے کہا کہ یہ سفارش عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)کی جانب سے طے کردہ ہدایات کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سطحی نظام کی وجہ سے ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے سگریٹ کو نچلے درجے میں رکھنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں جس کے نتیجے میں سگریٹ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوتی ہے۔
تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق بین الاقوامی تمباکو کمپنیوں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے حکومت کو 567 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والوں کی اکثریت تیس سال کی عمر میں ہے اور اس عمر کے گروپ کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے جو پالیسیاں تشکیل دے رہے ہیں۔
کیپیٹل کالنگ نے تمباکو کا مقابلہ کرنے کے طریقہ کار کو ازسرنو ترتیب دینے اور تمباکو کی مصنوعات پر یکساں ٹیکس کے لئے آئی ایم ایف کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News