
سوڈان کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ روز ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) سے ریاستی نشریاتی ہیڈکوارٹرز کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
نشریاتی عمارت خرطوم سے دریائے نیل کے پار واقع شہر اومدرمان میں واقع ہے جو سوڈان کے وسیع تر دارالحکومت کا حصہ ہے اور اس میں فوجی اڈوں، پلوں اور رسد کے راستوں کے ارد گرد شدید لڑائی دیکھی گئی ہے۔
تقریبا 11 ماہ کی جنگ میں اپنے نیم فوجی حریف کے خلاف سوڈانی افواج کی سب سے اہم پیش قدمی ہوگی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پیر سے شروع ہونے والے رمضان المبارک کے دوران سوڈان میں انسانی امداد کی اشد ضرورت کے پیش نظر جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود لڑائی جاری ہے۔
جنگ بندی کے مطالبے کا آر ایس ایف نے خیر مقدم کیا تھا لیکن فوج کے ایک سینئر جنرل نے اسے مسترد کردیا تھا، جس نے جنگ کے دوران فوجی طور پر بیک فٹ پر رہنے کے بعد اومدرمان میں کچھ حالیہ کامیابیوں کا دعویٰ کیا ہے۔
ریاستی نشریاتی عمارت پر قبضے سے اس کا کنٹرول شمال سے “پرانے اومدرمین” تک بڑھ جائے گا ، حالانکہ آر ایس ایف نے شہر کے جنوبی اور مغربی علاقوں کو برقرار رکھا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فوج، جس نے آر ایس ایف کی پیادہ فوج کی برتری کا مقابلہ کرنے کی کوشش کے لئے فضائی طاقت اور بھاری توپ خانے پر انحصار کیا ہے، نے اومدرمان میں دوبارہ زمین حاصل کرنے کے لئے ڈرون تعینات کیے ہیں۔
آر ایس ایف کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
آر ایس ایف نے اپریل 2023 کے وسط میں لڑائی شروع ہونے کے بعد سرکاری نشریاتی عمارت پر قبضہ کر لیا ، اور اسے فوجی کارروائیوں کے لئے دیگر عوامی سہولیات کے ساتھ استعمال کیا۔
بحیرہ احمر کے ساحلی شہر پورٹ سوڈان سے قومی ٹی وی اور ریڈیو نشر کیے جا رہے ہیں جہاں سے فوج سے وابستہ حکام جنگ کے آغاز میں دارالحکومت کے بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے بعد سے کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News