ملک کے صدارتی انتخابات کل منعقد ہوں گے جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے صدارتی انتخابات کے لیے قومی اسمبلی ہال الیکشن کمیشن کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔
کل سینیٹ،قومی ودیگراسمبلیوں کی طرح پنجاب اسمبلی میں بھی ووٹنگ ہوگی، صدارتی الیکشن میں آصف زرداری اورمحمود اچکزئی مدمقابل ہیں۔
پنجاب اسمبلی کو کل کے صدارتی انتخاب کے موقع پر پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا ہے، اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
صدارتی الیکشن کے لئے پولنگ کل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گی۔
پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نےووٹ ڈالنےسےمتعلق ہدایت نامہ بھی جاری کردیا ہے، ووٹراسمبلی سیکریٹریٹ سےجاری شناختی کارڈ اپنی شناخت کے لئے پیش کرے گا۔
پولنگ افسربیلٹ پیپر پر ہر ووٹر کے کوائف درج کرنے کے بعد ووٹر سے دستخط کرائے گا، پولنگ افسربیلٹ پیپر پر کوڈ نمبر مہر لگا کر پریزائیڈنگ افسر کے دستخط کروائے گا۔ جس کے بعد پولنگ افسر بیلٹ پیپر ووٹر کے حوالے کرے گا۔
ووٹر بیلٹ پرمخصوص پنسل کے علاوہ دوسری پنسل یا قلم استعمال نہیں کرسکتا، صدارتی انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔ انتخابات کے لیے کل 1400 بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔
ووٹر اپنی پسند کے امیدوار کے نام کے سامنے پنسل سے کراس کا نشان لگائے گا، کراس کے نشان کے علاوہ کوئی اور نشان ہرگز نہیں لگا سکے گا۔
ووٹربیلٹ پیپرکو بیلٹ باکس میں ڈال کر واپس نشست پرچلا جائے گا، ووٹنگ مکمل ہونے پر سیل بیلٹ باکس پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں کھولا جائے گا۔
پریزائیڈنگ افسر نتیجے کا اعلان کر کے الیکشن کمیشن کو بھی نتیجہ بھجوائے گا، صدارتی امیدوارکی کامیابی کا حتمی اعلان چیف الیکشن کمشنرکریں گے۔
چیف الیکشن کمشنر چاروں اسمبلیوں سے نتائج ملنے کے بعد شام کو ہی اعلان کریں گے، منتخب صدر کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اگلے روز عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
صدارتی الیکشن کے لیے قومی اسمبلی ہال الیکشن کمیشن کےحوالے کر دیا گیا ہے، الیکنش کمیشن کا عملہ اور انتخابی سامان قومی اسمبلی پہنچا دیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی ہال صدارتی الیکشن کیلئے بطور پولنگ اسٹیشن استعمال کیا جائے گا، الیکشن کمیشن نے صدارتی الیکشن کی پولنگ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
صدارتی الیکشن کے حوالے سے کل ریڈ زون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہےگی، 600 پولیس اہلکار ریڈ زون میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیرمتعلقہ افرادکوریڈزون میں جانےکی اجازت نہیں ہوگی، پارلیمنٹ کے اندر جانے کی اجازت صرف پاسز کے ساتھ ہو گی۔
اسلام آباد کے ریڈ زون میں پہلےسے دفعہ 144 نافذ ہے، صرف وی وی آئی پی والے اسکواڈ کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News