
جنوبی آئس لینڈ میں جزیرہ نما ریکیجینز میں ایک اور آتش فشاں پھٹنے کے بعد ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق آئس لینڈ کے محکمہ موسمیات (آئی ایم او) کا کہنا ہے کہ لاوا کا تیز اور تیز بہاؤ ہفتے کی رات سے شروع ہوا تھا لیکن اتوار کی صبح سے اس کا بہاؤ سست اور مستحکم رہا ہے۔
لاوا چھوٹے سے، زیادہ تر خالی کرائے گئے شہر گرینڈویک کے ارد گرد مشرقی دفاع تک پہنچ گیا۔
آئی ایم او کا کہنا ہے کہ لاوا علاقے کے پانی کے پائپ سے 200 میٹر (650 فٹ) دور تھا۔
ڈسٹری بیوشن پائپ سورٹسنگی پاور پلانٹ کے قریب ہے جو ایک جیوتھرمل پلانٹ ہے جو جزیرہ نما ریکیجینز کے زیادہ تر حصے کو گرم پانی فراہم کرتا ہے
ناروے کے محکمہ موسمیات کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر لاوا جنوب کی جانب بہہ کر سمندر تک پہنچتا ہے تو اس کے ‘خطرناک’ نتائج ہو سکتے ہیں۔
آئس لینڈ کے سرکاری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرسٹین جونسڈوٹیر نے وضاحت کی کہ اگر لاوا جو الکلائن ہے، سمندر کے پانی کے ساتھ رابطے میں آتا ہے تو کلورین کا دھواں پیدا ہوسکتا ہے’۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ ایک اور تشویش یہ ہے کہ اگر لاوا سمندری پانی کے ساتھ تعامل کرتے ہوئے غیر مستحکم ہو جاتا ہے تو معمولی دھماکے بھی ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News