
اسپیس ایکس امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے جاسوس سیٹلائٹ نیٹ ورک بنا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ایک ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کہ اسپیس ایکس امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ خفیہ معاہدے کے تحت سیکڑوں جاسوس سیٹلائٹس کا نیٹ ورک بنا رہا ہے۔
پروگرام سے واقف پانچ ذرائع نے کہا ہے کہ یہ ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کی خلائی کمپنی اور قومی سلامتی کے اداروں کے درمیان گہرے تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔
اگر یہ پروگرام کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ دنیا میں کہیں بھی ممکنہ اہداف کی نشاندہی کرنے کی امریکی صلاحیت کو نمایاں طور پر آگے بڑھائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک اسپیس ایکس کے اسٹار شیلڈ بزنس یونٹ کی جانب سے 2021 میں نیشنل ریکونسنس آفس (این آر او) کے ساتھ کیے گئے 1.8 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت بنایا جا رہا ہے۔
یہ منصوبے امریکی انٹیلی جنس اور فوجی منصوبوں میں اسپیس ایکس کی شمولیت کی حد کو ظاہر کرتے ہیں اور زمینی افواج کی مدد کرنے کے مقصد سے زمین کے نچلے مدار میں گردش کرنے والے سیٹلائٹ سسٹم میں پینٹاگون کی گہری سرمایہ کاری کی عکاسی کرتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ پروگرام کامیاب ہوجاتا ہے تو اس سے امریکی حکومت اور فوج کی دنیا میں کہیں بھی ممکنہ اہداف کا سراغ لگانے کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ایک ایسی کمپنی کی انٹیلی جنس اسٹیبلشمنٹ کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی نشاندہی کرتا ہے جس کے مالک کا بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ ٹکراؤ ہوا ہے اور یوکرین جنگ میں اسٹار لنک سیٹلائٹ کنکٹیویٹی کے استعمال پر تنازعہ پیدا ہوا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے فروری میں ایک نامعلوم انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ 1.8 بلین ڈالر کے خفیہ اسٹار شیلڈ معاہدے کی موجودگی کی اطلاع دی تھی جس میں اس پروگرام کے مقاصد کی تفصیلات نہیں دی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News