
ضلع گیزا کے 80 سالہ الاحرام اسٹوڈیو میں لگی آگ بجھانے میں فائر فائٹرز کو چھ گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔
تفصیلات کے مطابق قاہرہ میں آگ لگنے سے عرب دنیا کے سب سے معتبر اور قدیم ترین فلم پروڈکشن ہاؤسز میں سے ایک تباہ ہو گیا، جس کی بنیاد 80 سال پہلے رکھی گئی تھی۔
قاہرہ کے ضلع گیزا میں واقع الاحرام اسٹوڈیو میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں اندر کی ہر چیز جل کر آس پاس کی تین عمارتوں تک پھیل گئی جنہیں آگ تک پہنچنے سے پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آس پاس کی عمارتوں کے رہائشی ہفتے کی علی الصبح بھی قریبی گلیوں میں زمین پر سو رہے تھے۔
مصر میں مہلک آتشزدگی ایک عام خطرہ ہے، جہاں فائر کوڈ شاذ و نادر ہی نافذ کیے جاتے ہیں اور ہنگامی خدمات کی آمد اکثر سست ہوتی ہے۔
اس معاملے میں سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تاہم دھوئیں سے سانس لینے والے کچھ افراد کا موقع پر ہی علاج کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ آگ رمضان ٹیلی ویژن سیریز کی شوٹنگ مکمل ہونے کے 24 گھنٹے بعد لگی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے اور فائر فائٹرز کو آگ بجھانے کے لیے چھ گھنٹے سے زائد کا وقت لگا۔
آگ کے عینی شاہد ایک پڑوسی یوسف محمد نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ آگ کے شعلے آگ بجھانے والے ٹرکوں کے آنے سے پہلے ہی آس پاس کی عمارتوں تک پہنچ گئے تھے۔
الاحرام اسٹوڈیو 1944 میں قائم کیا گیا تھا اور 27،000 مربع میٹر (290،625 مربع فٹ) پر تعمیر کیا گیا تھا جس میں تین پروڈکشن اسٹیج، ایک اسکریننگ روم اور ایک ایڈیٹنگ سویٹ شامل تھا۔
وہاں بے شمار مصری فلمیں اور ٹیلی ویژن سیریز تیار کی گئیں۔
1950 کی دہائی میں مصر دنیا کا تیسرا سب سے بڑا فلم پروڈیوسر تھا۔ آج، اپنی تاریخ کے معاشی بحران میں پھنسا ہوا، مصر عرب دنیا کی سنیما پروڈکشن کا تین چوتھائی حصہ رکھتا ہے.
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News