پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ کے سنی اتحاد کونسل کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہو چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلی بن گئے،،ان سے قبل صوبے میں کون کون وزیراعلی رہا اور کس سیاسی جماعت نے کتنی بار حکومت بنائی، کس نے مدت پوری کی اور کون وقت سے پہلے رخصت ہوا آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔
قیام پاکستان کے وقت خیبر پختونخوا میں کانگرس پارٹی کے عبد الجبار خان وزیر اعلی تھے، تاہم 22 اگست 1947 کو ان سے یہ عہدہ لے لیا گیا اور پاکستان مسلم لیگ کے عبدالقیوم خان پہلے وزیر اعلی بن گئے۔
23 اپریل 1953 سے جولائی 1955 تک سردار عبد الرشید اور جولائی 1955 سے اکتوبر 1955 تک سردار بہادر خان وزیر اعلی کے عہدے پر فائر رہے.
1955 سے 1972 تک جمہوری نظام نہ ہونے سے خیبر پختونخواہ کی وزارت اعلی کی کرسی خالی رہی۔
یکم مارچ 1972 سے فروری 1973 تک جمیعت علماء اسلام کے مفتی محمود اور 1973 سے 75 تک پاکستان پیپلز پارٹی کے سردار عنایت اللہ خان گنڈا پور تقریبا دو سال تک وزیراعلی رہے۔
تین ماہ گورنر راج کے بعد 1975 سے 1977 تک پہلے نصراللہ خٹک اور پھر محمد اقبال خان جدون نے بطور وزیراعلی باگ ڈور سنبھالی، دونوں کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا۔
1977 سے 1985 تک مارشل لاء نافذ رہا اور ائین معطل رہا
1985 سے 1988 تک ارباب جہانگیر خان ، 1988 سے اگست 1990 تک پاکستان پیپلز پارٹی کے آفتاب شیر پاؤ اور1990 سے 1993 تک اسلامی جمہوری اتحاد کے میر افضل خان اس کرسی پر براجمان رہے۔
اکتوبر 1993 سے فروری 1994 تک پاکستان مسلم لیگ ن کے پیر صابر شاہ صرف چار ماہ وزیر اعلی کے عہدہ پر فائز رہے۔
ان ہاوس تبدیلی کے بعد اپریل 1994 میں پیپلز پارٹی کے افتاب شیر پاؤ ایک بار پھر وزیر اعلی بن گئے،وہ نومبر 1996 تک اس عہدے فائز پر رہے
1997 کے انتخابات کے نتیجےمیں مسلم لیگ ن کے سردار مہتاب خان وزیر اعلیٰ بن گئے، تاہم مارشل لا کے باعث وزیر اعلی کی کرسی ایک بار پھرخالی ہوگئی۔
مونٹاج
2002 کے انتخابات میں مذہبی سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد ایم ایم اے کے اکرم خان درانی ،اور 2008 کے عام انتخابات میں پہلی بار اے این پی کے امیر حیدر خان ہوتی وزیر اعلی بن گئے، وہ تقریبا پانچ سال تک اس عہدے پر فائز رہے۔
2013 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے پرویز خٹک خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی بن گئے، وہ پہلے وزیر اعلی تھے جو صوبے کی تاریخ میں سب سے زیادہ پانچ سال 6 دن تک اس عہدے پر فائز رہے۔
2018 میں ایک بار پھر تحریک انصاف سے محمود خان وزیر اعلی بن گئے تاہم اسمبلی تحلیل ہونے کے باعث انہیں کرسی خالی کرنی پڑی۔
حالیہ 2024 کے انتخابات کے نتیجے میں سنی اتحاد کے علی امین گنڈاپورخیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلی بن گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
