مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا
بھارت میں 2024 کے انتخابات کے حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے نے انکشافات پر مبنی رپورٹ شائع کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں مودی سرکار کی قیادت میں بھارتی میڈیا کے منظر نامے کی تبدیلی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حالیہ برسوں میں بھارتی میڈیا کی غیر جانبداری اور آزادی صحافت پر مودی کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے، بھارت کے یوٹیوب نیوز چینلز بھی تیزی سے غلط معلومات اور اسلامو فوبیا سے متعلق من گھڑت خبریں چلا رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی نواز چینلز سیاسی اثرورسوخ میں منفی مواد بنا کر اپوزیشن لیڈروں کو بھی نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی کو خوش کر رہے ہیں، یوٹیوب کے چینلز کے ذریعے جھوٹا مواد پھیلایا جارہا ہے جو مودی سرکار کی انتخابی مہم کو بڑھاوا دینے کے لیے ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ بی جے پی نواز چینلز مبینہ طور پر ہندوؤں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے مسلمانوں کے بارے میں سازشی اور من گھڑت نظریات پیش کر رہے ہیں جب کہ بھارتی نیوز ذرائع کے مطابق بھارتی عوام یوٹیوب اور واٹس ایپ سے آنے والی خبروں پر زیادہ اعتماد کرتے ہیں جس پر مودی سرکار کا غلبہ ہے۔
دہلی کی نیریٹو ریسرچ لیب نے 22 دسمبر 2023 سے 22 مارچ 2024 کے درمیان یوٹیوب چینلز کی جانب سے شائع ہونے والی 2,747 ویڈیوز کا تجزیہ کیا۔
لیب کے مطابق بھارتی نیوز چینلز اپوزیشن جماعتوں کو کسی قسم کی کوریج فراہم نہیں کر رہے ہیں اور نہ ہی ان کے لیڈروں کی کوئی تقاریر شائع کر رہے ہیں۔ اس کے برعکس پورے یوٹیوب نیوز چینلز پر مودی سرکار اور بی جے پی دکھائی دے رہی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یہ چینلز معمول کے مطابق اسلامو فوبک جذبات کو ابھارتے ہیں اور مسلم دشمنی کا استعمال کرتے ہیں، مودی کی جانب سے رام مندر کے افتتاح سے کچھ دن قبل ’راج دھرما نیوز‘ کے ایک رپورٹر نے کچھ سوالات کے ساتھ سائٹ کے قریب مسلمانوں کا انٹرویو کیا۔
رپورٹر کے جھوٹی رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا کہ مسلمان مندر کی تعمیر سے بہت خوش ہیں اور وہ اس کی تقدیس اسی طرح منائیں گے جیسے یہ دیوالی ہے۔
مادھو نامی صحافی نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ یوٹیوب چینلز رپورٹنگ کے ذریعے ہندو اکثریتی ایجنڈے کو تقویت دینے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
مادھو کے مطابق ’’ان چینلز میں اکثر دقیانوسی کرداروں کو دکھایا جاتا ہے جیسے ایک مسلمان جو دوسرے مسلمانوں سے نفرت کرتا ہے لیکن مودی سے محبت کرتا ہے یا ایک مسلم خاتون جو دوسری مسلم خواتین پر ہونے والے مظالم کے بارے میں بات کرتی ہے‘‘۔
ورلڈ اکنامک فورم کی 2024 گلوبل رسک رپورٹ کے مطابق بھارت کو جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ سے سنگین خطرات لاحق ہیں، بھارت میں زیادہ تر چینلز نے معمول کے مطابق ’خبروں‘ کی رپورٹنگ کی آڑ میں مسلمانوں اور مودی کے مخالفین کے خلاف غلط معلومات پھیلائیں۔
مودی سرکار کے پیروکار یوٹیوب پر جو مواد نشر کر رہے ہیں اس سے صرف اپوزیشن جماعتوں کا نہیں بلکہ بھارت کا اپنا بھی نقصان ہو رہا ہے کیونکہ ساری دنیا تماشا دیکھ رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
