گجرنالہ، اورنگی نالہ متاثرین بحالی کے کیس میں سپریم کورٹ نے دوہفتوں میں عمل درآمد اورمتاثرین کی بحالی کےلیےاقدامات شروع کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجرنالہ اورنگی نالہ متاثرین بحالی سے متعلق عمل درآمد یقینی بنانےکے کیس میں چیف سیکریٹری سندھ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، کمشنرکراچی سمیت دیگرپیش ہوئے۔
عدالت نے فریقین سےسوال کیا کہ اب تک کیا پیشرفت ہوئی؟ جس پرایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ ہم نےپاکستان انجینئرنگ کونسل کوخط لکھ دیا ہے۔ عدالت کا پہلا آرڈربرقرارہےکہ 80گزکا پلاٹ اورچیک فراہم کرنا تھا۔
جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ ہم چاہتےہیں محکمہ کا ایک ذمہ داراس معاملہ میں نمائندہ بنے۔ ہم اس بات کویقینی بنانا چاہتےہیں کہ بعد میں زمین کی الاٹمنٹ اوررقم کاتنازع نہ ہوجائے۔ متاثرین کی جانب سےکوئی نمائندہ بننا چاہتےہیں۔
عدالت نے فیصل صدیقی ایڈووکیٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایسا کریں کہ آپ نمائندہ بن جائیں جس پروکیل نے کہا کہ نہیں میں نمائندہ نہیں بننا چاہتا۔
وکیل متاثرین نے کہا کہ معاملہ میں جودرخواست گزارہیں وہ شہری تنظیم کی سربراہ ہیں۔ ہمیں اس بات کا یقین ہےکہ عدالت جوبھی فیصلہ کرکےگی ہمیں منظورہے۔ ہم یہ کہتےہیں کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سےلگایا گیا تخمینہ ہوگا وہ ہمیں منظورہوگا۔
متاثرین کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ہماری تجویزہےکہ تنظیم شہری کی سربراہ کوپی ای سی سےمشاورت میں شامل کردیا جائے۔ جس پرجسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ ہم یہ کہیں گےکہ پہلےمرحلےمیں پی ای سی کا تخمینہ آجانےدیں۔ اگرآپکو اعتراض ہو توآپ دوبارہ عدالت سےرجوع کرلیں۔
وکیل متاثرین نے جواب دیا کہ عدالت کی وجہ سےیہ معاملہ پائہ تکمیل تک پہنچ رہا ہے۔ ہمیں یقین ہےمعاملات خوش اسلوبی سےحل ہوجائیں گے۔
گجرنالہ لیاقت آباد کےمتاثرین کےنمائندےبھی عدالت میں پیش ہوگئے، نمائندہ متاثرین نے کہا کہ ہمیں ان متاثرین کی لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا جس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے عدالت نے سوال کیا کہ یہ کیسےرہ گئےآپکی لسٹ سے۔ ان لوگوں کوبھی تومتاثرین میں شامل کرنا چاہئیےتھا۔ کیا آپکی معلومات میں ان لوگوں کوچیک ملےہیں؟
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ اگرانھیں پیسےنہیں ملےتویہ لوگ کمشنرآفس سےرابطہ کرسکتےہیں۔ اس معاملےکودیکھیں ان کے نام 6 ہزار932 افراد کی لسٹ میں شامل ہیں آپکوپتہ نہیں۔
عدالت نے کہا کہ آپ معاملہ کوفائنل کریں۔ جس پر اے جی سندھ نے بتایا کہ 2کمرے۔کچن۔ باتھ روم۔صحن اورچھت پرمشتمل گھرکا تخمینہ ہم۔نےنکالاہے۔ 80گزکی جگہ میں ایسی ہی کنسٹرکشن ہوتی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم سب کچھ پی ای سی پرنہیں چھوڑسکتے۔
ایڈووکیٹ جنرل اوروکیل متاثرین میں تلخ کلامی
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل اوروکیل متاثرین میں تلخ کلامی ہوئی، اے جے سندھ نے کہا کہ متاثرین وکیل بلاوجہ معاملےکوطول دینےکی کوشش کررہےہیں۔ سب معاملات کابینہ میں طےہوچکےہیں۔
متاثرین کےنمائندوں نے عدالتی کارروائی میں بولنےکی کوشش کی جس پرجسٹس محمد علی مظہرنےجھاڑپلادی اور اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپکےوکیل بات کررہےہیں اگرآپ معاملہ حل نہیں کرنا چاہتےتوبیٹھ جائیں آرام سے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی آپ لوگ اس پرتیارنہیں کل کہہ دیں گے گراؤنڈ پلس 2بنادیں ۔پھربولیں گےلفٹ لگادیں۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ہم عدالت میں معاملےکوحل کرنےآئےہیں لیکن متاثرین کےوکیل لوگوں کوپریشان کرنےآئےہیں۔ ہم تخمینہ کیلئےپی ای سی کی بات سننا چاہتےہیں اگروہ کہتےہیں کہ 25لاکھ تخمینہ ہےتوہم مان لیں گے۔
عدالت نے فریقین سے مکالمے میں کہا کہ آپ یہاں معاملہ کونمٹانا چاہتےہیں کہ نہیں۔
سپریم کورٹ رجسٹری کراچی نے تین ہفتوں میں پی ای سی سے تعمیراتی لاگت کا تخمینہ طے کرنے اورتین ہفتوں کےبعد مزید دوہفتوں میں عمل درآمد اورمتاثرین بحالی کےلئےاقدامات شروع کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے دونوں مرحلے مکمل ہونےکےبعد آئندہ دوماہ میں رپورٹ پیش کرنے کاحکم بھی دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News