
پاکستان میں صحت عامہ سے منسلک سماجی کارکنان نے ملک میں تمباکو پر قابو پانے کی کوششوں کو نقصان پہچانے کی مسلسل کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سماجی کارکنان کے مطابق تمباکو کی صنعت کی گمراہ کن مہم کا مقصد عوام، پالیسی سازوں، میڈیا اور حکومت پاکستان کی توجہ اس کے اولین مقصد سے یعنی صحت عامہ کی قیمت پر منافع خوری سے ہٹانا ہے۔
ایک بیان میں سماجی کارکنان نے تمباکو کی صنعت کی طرف سے جھوٹے بیانات کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو کی صنعت نے اپنے کاروبار کو وسعت دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور نوجوانوں اور بچوں کو اپنی نقصان دہ مصنوعات کی طرف راغب کرکے ان کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
خیال رہے کہ صحت عامہ کے اقدامات سے توجہ ہٹانے کے لیے تمباکو کی صنعت کی جانب سے مشہور شخصیات اور سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو جھوٹے دعووں کے ذریعے اپنی جانب راغب کرنا، ان کی مصنوعات سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کے لیے جھوٹے اعداد وشمار بتانا شامل ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول (ایف سی ٹی سی)کے دستخط کنندہ ہونے کے باوجود پاکستان میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد 31ملین تک پہنچ چکی ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News