ایم کیو ایم کے رہنما اظہار الحسن نے تاحال قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل نہ ہونے کا مسئلہ اٹھا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی اظہار الحسن نے کہا کہ اسمبلی قواعد کے مطابق وزیر اعظم کے بننے کے تیس روز کے اندر قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل دی جانا ہوتی ہے لیکن ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوا۔
اس حوالے سے وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ضمنی الیکشن ہوچکے ابتدائی کام مکمل کرلیا گیا ہے جلد ہی قائمہ کمیٹیاں بن جائیں گی۔
وزیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور حکومت کو قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے لئے ناموں کا کہا جاچکا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ تمام پارٹیوں کے چیف وہپس رابطہ کرکے حکومت اور اپوزیشن کا اجلاس کل منعقد کیا جائے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آج حکومت اور اپوزیشن کی ایک میٹنگ ہوگئی ہے کل ایک اور ہوگی۔
زین قریشی کا کہنا تھا کہ کل چار بجے حکومت اور اپوزیشن کا قائمہ کمیٹیوں بارے اجلاس ہے۔
چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ابتدائی طریقہ کار طے کرلیا گیا ہے اور اپوزیشن کو تعداد کے لحاظ سے دس قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ملے گی۔
جے یو آئی کے رکن نور عالم خان نے کہا کہ اپوزیشن میں جے یو آئی بھی شامل ہے مگر ہمیں بلایا نہیں گیا، انہوں نے کہا کہ آپ حکومتی سائیڈ اور اپوزیشن سے ہمیں نظر انداز کررہے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اسپیکر آفس نے کوئی اجلاس نہیں بلایا حکومت اور اپوزیشن نے ملکر اجلاس بلایا ہے۔
پی پی پی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ آج کے حکومت اور اپوزیشن کے اجلاس میں تقریبا قائمہ کمیٹیوں کی تعداد کا مسئلہ حل کرلیا گیا ہے۔
پی پی کے سید حسین طارق نے کہا کہ اسپیکر اپنی سربراہی میں اسپیشل کمیٹی بنائیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگر سپیکر کی سربراہی میں سپیشل کمیٹی بنے گی تو پھر قائمہ کمیٹی خوراک و زراعت کا کیا کام ہے؟
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News