پاکستان تحریک انصاف کو 28 اپریل کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ملی۔
سندھ ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کو مزار قائد کے قریب جلسہ کرنے کی اجازت سےمتعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے سوال کیا کہ کیا آپ نے جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ دہشتگردی کے خطرات ہیں ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ بھی آئی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ملیر میں ایک دھماکا بھی ہو چکا ہےاور مزید تھریٹس بھی ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کر دیں گے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ کب تک یہ معاملات بہتر ہو جائیں گے اور آپ انہیں جلسے کی اجازت دیں گے۔ جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ کا وقت بتایا جا رہا ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا سوال کیا کہ ابھی حال ہی میں شہر میں کوئی جلسہ ہوا ہے؟ جس پر پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ دو روز پہلے مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے کسی کو جلسہ کرنےکی اجازت نہیں دی۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ان کو بھی بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں ،اللہ جانے یہ جانیں،آپ اپنے دفاتر میں بیٹھیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ آپ بتائیں بلا اجازت جلسہ کرنے پر آپ نے کیا کارروائی کی ،کیا ڈنڈے برسائے،رینجرز کا استعمال کیا، اپنے بڑوں سے بات کریں ،اتنا ظلم نہ کریں ،ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے، اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں، یہ نہ ہو کہ کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔
چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں، یہ نہ ہو کہ کوئی واقعہ ہو جائے تو یہ آپ کے کھاتے میں ڈال دیں گے، ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کر دیں تو کل آپ کےلیےمیں مسئلہ بن جائے گا، آپ بھی ضد نہ کریں اور ایک ہفتہ مزید دیکھ لیں۔
بعد ازاں عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News