 
                                                                              دوسری جنگ عظیم میں فلپائن کے سمندری علاقے میں ڈوبنے والی امریکی آبدوز کا ملبہ 80 سال بعد ملا گیا۔
دوسری جنگ عظیم کے دوران سب سے زیادہ جاپانی جنگی جہازوں کو غرق کرنے والی امریکی بحریہ کی آبدوز کا ملبہ بحیرہ جنوبی چین سے مل گیا ہے۔
فلپائن کے شمالی جزیرے لوزون کے قریب امریکہ کی یو ایس ایس ہارڈر نامی آبدوز کا ملبہ سمندر سے 3 ہزار فٹ نیچے گہرائی میں پایاگیا۔
یو ایس ایس ہارڈر 29 اگست 1944 کو اپنے 79 افراد پر مشتمل عملے کے ساتھ دوران جنگ سمندر میں ڈوب گئی تھی۔
امریکی بحریہ کی ہسٹری اینڈ ہیریٹیج کمانڈ (این ایچ ایچ سی) کے مطابق اپنے آخری جنگی گشت میں اس نے تین جاپانی تباہ کن بحری جہازوں کو غرق کر دیا اور دو دیگر کو شدید نقصان پہنچایا۔
یو ایس ایس ہارڈر نامی آبدوز نے جاپانیوں کو اپنے جنگی منصوبوں کو تبدیل کرنے اور اپنی کیریئر فورس کو مؤخر کرنے پر مجبور کیا ، جس سے ان کی شکست ہوئی۔
فلپائن دوسری جنگ عظیم کے اہم بحرالکاہل کے میدانوں میں سے ایک تھا ، کیونکہ امریکہ نے جاپانی شاہی فوج سے اپنی سابقہ کالونی کو واپس لینے کے لئے لڑائی لڑی تھی۔
جزیرے میں اور اس کے آس پاس کے پانی دوسری جنگ عظیم کے مشہور جنگی جہازوں کی آرام گاہ کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔
سنہ 2015 میں امریکی ارب پتی پال ایلن نے فلپائن کے بحیرہ سیبویان میں جاپان کے دو سب سے بڑے جنگی جہازوں میں سے ایک موساشی کے ملبے کا سراغ لگایا تھا۔
آبدوز اور اس کے عملے کو بعد میں جنگ کے دوران اس کی خدمات پر صدارتی یونٹ کے حوالہ سے نوازا گیا تھا۔ یہ اعزاز عمل میں غیر معمولی بہادری کو تسلیم کرتا ہے۔
یو ایس ایس ہارڈر آبدوز کے کپتان کمانڈر سیم ڈیلے کو بعد از مرگ امریکہ کے سب سے بڑے فوجی اعزاز میڈل آف آنر سے نوازا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 