
علی امین گنڈا پورنے کہا ہے کہ وفاق سے مطالبہ ہے کہ ہمارے صوبے کے فنڈز ادا کریں، عوام کو ریلیف دینے کیلئے آخری حد تک جاؤں گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورنے پشاور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی نمائندگی کیلئے اپیکس کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے، صوبے کے حق پرسمجھوتہ نہیں کریں گے۔
علی امین گنڈاپورنے کہا کہ مطالبہ کیا ہے ضم شدہ اضلاع میں ٹیکس اس بجٹ میں نہ لگایا جائے، اپیکس کمیٹی اجلاس میں فاٹا، پاٹامیں ٹیکس لگانے کی مخالفت کی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بجلی سے متعلق جو ڈیڈلائن دی گئی تھی اس پربات ہوئی، اسلام آباد میں کے پی کی بجلی سے متعلق تھوڑی دیربعد میٹنگ ہوگی، وفاق سے مطالبہ ہے کہ ہمارے صوبے کے فنڈز ادا کریں۔
علی امین گنڈا پورنے کہا کہ وفاق صوبے پرتوجہ نہیں دیتا توپھرآئینی راستہ اختیارکریں گے، آئینی طورپرجوکرسکتےہیں وہ کریں گے، عوام کو ریلیف دینے کیلئے آخری حد تک جاؤں گا۔ صوبےکےبجٹ کاحجم11ہزارارب کی بنیاد پررکھاہے، وفاق کی جانب سےزیادہ فنڈزآتےہیں توعوام کومزید ریلیف دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ایک بات واضح کردی ہے کہ عوام پرمزید ٹیکس نہیں لگائیں گے، ہم نے جو صوبے کا بجٹ دیا ہےعوام کیلئے درست کیا ہے، واضح کردیا عوام پرمزید ٹیکس نہیں لگائیں گے، خیبرپختونخواکے واجبات ادانہیں کیےجاتے تویہ ناانصافی ہوگی، ایس آئی ایف سی اجلاس میں نہیں بلارہے تھے توہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
وزیراعلٰی خیبرپختون خوا نے مزید کہا کہ ہماری ذات کیلئےاجلاس نہیں تھا، صوبےکی نمائندگی متاثرہورہی تھی، اپیکس کمیٹی اجلاس میں اپنے صوبے کے تحفظات سے آگاہ کیا، خیبرپختونخواکا بجٹ وفاق سے پہلے دے کرکوئی غیرآئینی کام نہیں کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News