برطانوی میڈیا کے مطابق پاپوا نیو گنی کے دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں دو ہزار سے زائد افراد زندہ دب گئے ہیں۔
ملک کے نیشنل ڈیزاسٹر سینٹر کے قائم مقام ڈائریکٹر کی جانب سے فراہم کردہ یہ اعداد و شمار اقوام متحدہ کی جانب سے ہفتے کے اختتام پر تجویز کردہ 670 سے کہیں زیادہ ہیں۔
جمعہ کی علی الصبح گاؤں میں پیش آنے والے اس سانحے میں مرنے والوں کی صحیح تعداد کا تعین کرنا مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاپوا نیو گنی میں لینڈ سلائیڈنگ، متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ
کچھ مقامات پر 10 میٹر (32 فٹ) گہرائی میں ملبے، رسائی بند ہونے اور مناسب آلات کی کمی کی وجہ سے زندہ بچ جانے والوں کو بچانے یا ملبے سے لاشیں نکالنے کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔
دوسری جانب انگا صوبے میں تباہی میں بہہ جانے والے پہاڑی باشندوں کے لیے امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہلک لینڈ سلائیڈنگ سیکڑوں زندہ افراد کی قبر بننے کو تیار
ہمسایہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک اسکول ٹیچر جیکب سووائی نے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہم نہیں جانتے کہ مرنے والوں کی تعداد کتنی ہے کیونکہ ریکارڈ دفنا دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے سے قبل اس علاقے میں تقریبا 3800 افراد رہائش پذیر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاپوا نیوگنی، لینڈ سلائیڈنگ سے 670 سے زائد افراد ہلاک
نیشنل ڈیزاسٹر سینٹر کے لوسیٹے لاسو مانا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نقصان وسیع پیمانے پر ہوا ہے اور اس سے ملک کی معاشی لائف لائن پر بڑا اثر پڑا ہے۔
برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم، جو پاپوا نیو گنی کے سربراہ بھی ہیں، نے اپنی اور ملکہ کی جانب سے اس حادثے پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
