Advertisement
Advertisement
Advertisement

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر

Now Reading:

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر

گزشتہ روز ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک مختصر تعارف پیش خدمت ہے۔

ابراہیم رئیسی نومبر 1960 ء میں مشہد کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔

7 جنوری 1978ء کو ایک اخبار میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی توہین اور اس کے بعد عوامی تحریکوں کے عروج کے بعد رئیسی نے احتجاجی اجتماعات میں شرکت کی۔

وہ انقلابی سرگرمیوں میں مشغول رہے، رہائی یافتہ یا جلاوطن انقلابی علماء کے ساتھ رابطے برقرار رکھے اور تہران یونیورسٹی میں علما کے دھرنے سمیت اہم اجتماعات میں شرکت کی۔

undefined

Advertisement

مینجمنٹ میں رئیسی کا کیریئر 1980 میں اس وقت شروع ہوا جب انہیں کرج کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کے طور پر مقرر کیا گیا ، بعد میں وہ شہر کے اٹارنی بن گئے۔

1985 میں ، وہ تہران کے ڈپٹی پراسیکیوٹر بن گئے ، جس سے تہران میں ان کی عدالتی مدت کا آغاز ہوا۔

1989 سے 1994 تک ابراہیم رئیسی نے تہران میں عدلیہ کے پہلے نائب کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

انہیں 1994 میں ایران کی جنرل انسپکشن آرگنائزیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا ، اس عہدے پر وہ 2004 تک فائز رہے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے 2004 سے 2014 تک عدلیہ کے پہلے نائب کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ، جو عدلیہ کے دو سربراہوں کے تحت کام کرتے تھے۔ اس حیثیت سے وہ عدلیہ کی تنظیم اور انتظامیہ کی نگرانی کے ذمہ دار تھے۔ سنہ 2014 سے مارچ 2015 تک وہ ایران کے اٹارنی جنرل بھی رہے۔

مارچ 2016ء میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے رئیسی کو آستان قدس رضوی کا محافظ مقرر کیا۔ اپنے تین سالہ دور میں انہوں نے روضہ مبارک حضرت امام رضا علیہ السلام میں خدمات میں اضافے کے لیے اہم اقدامات کیے۔

Advertisement

7 مارچ 2019 ء کو آیت اللہ خامنہ ای کے حکم پر ابراہیم رئیسی کو عدلیہ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اپنے دور حکومت میں رئیسی نے عدالتی اصلاحات، معاشی بدعنوانی کو فیصلہ کن طریقے سے حل کرنے اور عدالتی کارکردگی میں اضافے میں نمایاں پیش رفت کی اور آیت اللہ خامنہ ای کی تعریف حاصل کی۔

جون 2021 کے صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی نے 18 ملین سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ، اور ایران کے 13 ویں صدر بن گئے تھے جس کا اختتام کل ہیلی کاپٹر حادثے پر ہوا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان اور افغانستان میں جنگ بندی کرانا پڑی تو یہ میرے لیے یہ بہت آسان ہے، ٹرمپ
چین میں کرپشن کیخلاف بڑی کارروائی ، اعلیٰ فوجی عہدیدار سمیت 9 افسران برطرف
مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ، بھارتی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں بڑی تنزلی
آسام میں بھارتی گرفت کمزور، ایک سال میں 35 بھارتی فوجی باغیوں کے ہاتھوں ہلاک
اگر ضرورت پڑی توکوئی امریکی سرپرستی میں حماس کوختم کرےگا، ڈونلڈٹرمپ
پیوٹن کا ٹرمپ کو فون، مشرق وسطیٰ میں قیام امن پر مبارکباد دی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر