نائجیریا میں 100 لڑکیوں اور خواتین کی اجتماعی شادی کے منصوبے پر انسانی حقوق کی تنظیم نے اعتراض کر دیا ہے۔
نائجیریا میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے مذہبی رہنماؤں اور ریاستی قانون ساز کی جانب سے آئندہ ہفتے ایک اجتماعی تقریب میں 100 لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو شادی پر مجبور کرنے کے منصوبے کو روکنے کے لیے ایک پٹیشن شروع کی ہے۔
واضح رہے کہ نائجیریا کے شمال میں کم عمری کی شادیاں عام ہیں، جہاں غربت کی سطح زیادہ تر جنوبی علاقوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
نائجیریا کی وزیر برائے امور نسواں یوجو کینیڈی اوہانی نے اس تقریب کو روکنے کے لیے عدالت سے حکم امتناع کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس تقریب کو روکنے کے لیے عدالت سے حکم امتناع کی درخواست کریں گی اور اس بات کا تعین کریں گی کہ آیا ان میں سے کوئی لڑکی نابالغ ہے یا نہیں۔
دوسری جانب اجتماعی شادی کی تقریب کے منتظمین کا کہنا ہے کہ لڑکیاں اور نوجوان خواتین یتیم تھیں جن کے والدین شمالی نائجیریا میں گھومنے والے اغوا کے گروہوں کے حملوں میں مارے گئے تھےاور انہوں نے دولہوں کو معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ کیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم کنسرڈ نائجیریا کے شہریوں نے گزشتہ روز شروع کی گئی ایک پٹیشن میں کہا ہے کہ نائجر کی ریاستی حکومت کو لڑکیوں کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے کے بجائے ان کی تعلیم کو ترجیح دینی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
