 
                                                      رفح میں امریکی بم استعمال ہونے کا انکشاف
رفح میں پناہ گزین کیمپ پر حملے میں امریکی بم استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رفح میں پناہ گزین کیمپ پر حملے میں امریکی بم استعمال کیے گئے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا کہ دو روز قبل اسرائیل کی رفح پر وحشیانہ بمباری میں امریکی بم استعمال کیے گئے، حملے میں امریکی ساختہ جی بی یو 39 بم استعمال کیا گیا ہے۔
برطانوی آرمی کے سابق آفیسر اور ہتھیاروں کے ماہر کرس کوب اسمتھ نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جی بی یو 39 ایک ایسا ہتھیار ہے جو درستگی سے اہم مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں نقصان کم سے کم ہوتا ہے۔
کرس کوب اسمتھ کہتے ہیں کہ کسی بھی گولہ بارود کا گنجا آباد والے علاقوں میں استعمال سے ہمیشہ خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
امریکی آرمی میں سینئر ڈسپوزل ٹیم کے سابق رکن ٹریور بال نے جی بی یو 39 کے ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جب میں نے اس بم کی دم دیکھی تو تب ہی میں سمجھ گیا تھا کہ یہ ایس ڈی بی یا جی بی یو 39 میں سے ایک ہتھیار ہے۔
غیر ملکی خبر رساں کی یہ رپورٹ اسرائیلی دفاعی افواج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئل ہگاری کے بیان سے مطابقت رکھتی ہیں جس میں انہوں نے حملے کے بعد بریفنگ میں بتایا تھا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ اس حملے میں ہم نے حماس کے سینئر کمانڈروں کو نشانہ بنایا جب کہ حملے میں دو قسم کے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا جو ہمارے جیٹ طیاروں میں استعمال ہونے والے سب سے چھوٹے ہتھیار تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 