 
                                                      ایس سی او فورم سے اسرائیلی بربریت کی مذمت ہونی چاہیے، اسحاق ڈار
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایس سی او فورم سے اسرائیلی بربریت کی مذمت ہونی چاہیے، غزہ میں 35 ہزارسے زاید فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایس سی او ایک اہم علاقائی فورم ہے۔ ایس سی او کی وزرائے خارجہ کونسل کا قیام بہت اہم ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ ایس سی او میں شامل ممالک کے دوسرے سے تاریخی تعلقات ہیں، ایس سی او ممالک کے تعاون سے تمام ممالک ترقی کی منازل طے کریں گے، ایس سی او فورم سے درپیش چیلنجز کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔
وزیرخارجہ نے اجلاس سے خطاب میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ مدبر رہنما تھے۔ ایرانی صدراور وزیر خارجہ کے حادثاتی انتقال پررنجیدہ ہیں۔ پاکستانی حکومت اور عوام ایرانی عوام کے غم میں شریک ہیں۔ دونوں رہنماؤں پاک ایران تعلقات میں اہم کردارادا کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ امن و استحکام کے لیے مشترکہ ایجنڈہ ترتیب دینا ہوگا۔ امن واستحکام کے لیے مشترکہ ایجنڈا ترتیب دینا ہوگا، گلوبل سیکیورٹی کے لیےاقدامات ضروری ہیں، متنازع علاقوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کو اقدام کرنا چاہیے۔ غزہ میں 35 ہزارسے زاید فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ایس سی او غزہ میں مظالم کی مذمت کرے۔ شہدا میں زیادہ ترتعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ ایس سی او فورم سے اسرائیلی بربریت کی مذمت ہونی چاہیے، مسئلہ فلسطین کو واحد حل دوریاستوں کا قیام ہے، دہشتگردی پوری دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے، ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کےلیے اقدامات کرنے ہوں گے۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایس سی او ممالک میں تعلقات کا فروغ پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ افغانستان میں قیام امن بہت ضروری ہے، عالمی برادری افغانستان میں قیام امن پر عبوری حکومت سے بات کرے، افغان حکومت اپنی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال ہونےنہ دے۔ ایس سی او افغان رابطہ گروپ عملی اقدامات کرے۔ سی پیک سے پاکستان میں ترقی کی راہیں کھلیں گی، ایس سی او کوغربت کےخاتمے کےلیےاقدامات کرنا ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 