
وزیر توانائی نے صوبائی حکومتوں کی مدد سے توانائی سیکٹر میں اصلاحات ناگزیر قرار دے دیں
اسلام آباد: وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتوں کی مدد سے توانائی سیکٹر میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مزید اقدامات کررہے ہیں، روشن پاکستان کے ذریعے تمام حقائق عوام کے سامنے لائیں گے جب کہ میڈیا پر بتایا جارہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ میں 29 مئی کی رپورٹ پیش کررہا ہوں اور ہر روز مختلف رپورٹ ہوتی ہے، ایسا کوئی سسٹم رائج نہیں جس سے درست رپورٹ آپ تک پہنچ سکے لہذا فیصلہ کیا ہے کہ ہر روز ڈسٹری بیوشن کمپنی اپنےعلاقے کا ڈیٹا پیش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے بہت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے لیکن روشن پروگرام کے تحت ہر چیزشفافیت کے ساتھ سامنے لائیں گے، جہاں 20 سے 100 فیصد تک نقصانات ہیں وہاں بجلی لوڈشیڈنگ ہوگی جب کہ اگر ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کریں تو نقصانات اور بڑھ جائیں گے۔
وزیر توانائی کہتے ہیں کہ یہ وہ پریکٹس ہے جو کئی سالوں سے کی جارہی ہے، جہاں 20 فیصد سے کم نقصانات ہیں وہاں بھی کچھ گھنٹے بجلی بند ہورہی ہے، لیسکو میں 1 ہزار 978 فیڈرز ایسے ہیں جہاں نقصانات کی وجہ سے بجلی بند رہی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی مدد سے توانائی سیکٹرمیں اصلاحات ناگزیر ہیں، بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہورہی ہے جب کہ اپنے حلقے میں بجلی چوری کی روک تھام کے اقدامات کیے ہیں۔
اویس لغاری نے کہا کہا بجلی چوری کی وجہ سے کنزیومرز کو مشکلات آئیں، فیسکو میں 9 فیصد، آئیسکو میں 7 فیصد فیڈرز پر بجلی پیدا ہوئی۔ جیسے جیسے علاقے کلیئر ہوں گے تو 24 گھنٹے بجلی فراہم کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں 90 فیڈرز سے بجلی کی چوری کا خاتمہ کیا جب کہ پنجاب میں 150 سندھ سے 700 فیڈرزسے بجلی چوری کا خاتمہ کیا، گذشتہ روز جن فیڈرز پر نقصانات صفر ہیں ان پر لوڈشیڈنگ کی گئی۔
وزیر توانائی نے یہ بھی بتایا کہ خیبرپختونخوا میں لاسز ایریاز زیادہ ہیں جب کہ پیسکو ان ڈسکوز میں شامل ہے جہاں لاسز زیادہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی کے پی اپنی تقریروں میں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، اگر خیبرپختونخوا میں بھی بجلی چوری روکی جاتی ہے تو لوڈشیڈنگ کا بٹن بند ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News