 
                                                      حریت رہنماؤں کی جانب سے آزاد کشمیر کی صورت حال قابو پانے پر وزیر اعظم کو خراج تحسین
حریت رہنماؤں نے آزاد جموں و کشمیر کی حالیہ صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان کے کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کردیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جموں و کشمیر کے حریت رہنماؤں کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں محمود احمد ساگر، غلام محمد صوفی، سید فیض احمد نقشبندی ، الطاف احمد بھٹ، شہزاد وانی، اعجاز رحمانی ، زاہد اشرف، اور الطاف حسین وانی شامل تھے۔
ملاقات میں میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق اور وفاق وزراء بھی موجود تھے۔ حریت رہنماؤں نے آزاد جموں و کشمیر کی حالیہ صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان کے کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
حریت رہنمائوں نے جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی یک طرفہ اقدام کی توثیق کی مذمّت اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سطح پر حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا، گیمبیا میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں پاکستان نے جموں و کشمیر کا مقدمہ بھرپور طریقے سے پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر مزید بہتر طریقے سے اجاگر کرنے کے لئے وزارت خارجہ اور بیرون ملک پاکستانی مشنز مزید بہتر طریقے سے اپنا کردار ادا کریں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی میڈیا مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے جب کہ وزیراعظم نے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام کو حریت رہنماؤں سے روابط مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم واضح طور پر بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارت کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 