مصر نے غیر قانونی طور پر حج کرانے کے الزام میں 16 کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کر دیئے ہیں۔
مصر کے وزیر اعظم مصطفی ٰ مدبولی نے 16 سیاحتی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے اور ان کے منیجرز کو غیر قانونی طور پر حجاج کرام کو مکہ مکرمہ کے سفر میں سہولت فراہم کرنے پر پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر بھیج دیا ہے۔
وزیر اعظم نے صدر عبدالفتاح السیسی کی جانب سے شروع کیے گئے کرائسز سیل کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں مصری زائرین کی ہلاکتوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اجلاس میں زیر بحث آنے والی ایک رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ غیر رجسٹرڈ مصری حاجیوں کی اموات میں اضافہ کچھ کمپنیوں کی وجہ سے ہوا ہے جنہوں نے ذاتی وزٹ ویزا کا استعمال کرتے ہوئے حج پروگرام وں کا اہتمام کیا، جو اس کے مالکان کو سرکاری چینلز کے ذریعے مکہ مکرمہ میں داخل ہونے سے روکتا ہے”۔
یہ بات سامنے آئی کہ سرکاری عمل کو نظر انداز کرنے کی کوششوں میں صحرائی راستوں سے گزرنا اور دیگر مقدس مقامات پر مناسب رہائش کی عدم موجودگی شامل ہے، جس کی وجہ سے شدید گرمی کی وجہ سے غیر رجسٹرڈ زائرین میں تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
ابتدائی طور پر 16 ٹریول ایجنسیوں کی نشاندہی کی گئی تھی جو قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اور مناسب خدمات فراہم کیے بغیر زائرین کو لے جا رہی ہیں۔
وزیراعظم نے ان کمپنیوں کے لائسنس فوری طور پر منسوخ کرنے کا حکم دیا، ذمہ دار افراد کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا اور جاں بحق ہونے والے زائرین کے سوگوار خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے جرمانے عائد کیے۔
اجلاس کے دوران مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں ان غیر قانونی زائرین کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں یا اداروں کے خلاف فوری کارروائی بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
