
فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے چین کو خبردار کیا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں ریڈ لائن عبور نہ کرے۔
فلپائنی صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے کہا کہ اگر چین کے جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات کے نتیجے میں کوئی فلپائنی ہلاک ہوتا ہے تو فلپائن اسے ‘جنگ کی کارروائی’ کے قریب تصور کرے گا اور اس کے مطابق جواب دے گا۔
مارکوس سنگاپور میں ایک سکیورٹی فورم سے خطاب کر رہے تھے جس میں دنیا بھر کے دفاعی سربراہان نے شرکت کی جن میں امریکہ کے لائیڈ آسٹن بھی شامل تھے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ خطہ واشنگٹن کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور امریکہ صرف اسی صورت میں محفوظ ہے جب ایشیا بھی محفوظ ہو۔
حالیہ مہینوں میں چین اور فلپائن کے درمیان بحیرہ جنوبی چین کے علاقے کے بارے میں دیرینہ تنازعہ جارحانہ جھڑپوں میں بدل گیا ہے۔
منیلا نے چینی گشتی بحری جہازوں کی جانب سے فلپائن کی کشتیوں اور سپلائی جہازوں پر واٹر کینن فائر کرنے کی شکایت کی ہے۔
بیجنگ نے کہا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری کا دفاع کر رہا ہے۔ اجلاس میں چینی فوج کے ایک ترجمان نے فلپائن پر اشتعال انگیزی کرنے کا الزام عائد کیا۔
مبصرین کو خدشہ ہے کہ کسی بھی کشیدگی میں اضافے سے بحیرہ جنوبی چین میں چینی وں اور امریکیوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے۔ امریکہ فلپائن کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کا پابند ہے کہ اگر فلپائن پر حملے ہوتے ہیں تو وہ اس کے دفاع کے لیے آگے آئے گا۔
امریکہ نے کہا ہے کہ وہ خطے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ اپنے وعدوں پر قائم رہے گا اور گزشتہ ماہ فلپائن اور جاپان کے ساتھ سربراہی اجلاس کے انعقاد سمیت انہیں قریب لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News