پیپلزپارٹی نے حکومت کی چار سالہ مدت کی تجویز پر پھر کمر کس لی
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے حکومت کی چار سالہ مدت کی تجویز پر پھر کمر کس لی۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نظام چلانا ہے تو حکومت و اسمبلیوں کی مدت چار سال کریں، فیصلے ہمیشہ ملک کے سیاسی حالات کو دیکھ کر کیے جاتے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ کہنے کو پانچ سال لیکن صحیح معنوں میں حکومت ساڑھے تین، چار سال سے آگے کبھی نہیں چلی۔ آج سے دس پندرہ سال پہلے بھی حکومت و اسمبلیوں کی مدت چار سال کرنے کی بات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ن لیگ کی حکومت نے کہا، چار سالہ مدت کا اطلاق اگلی حکومت سے ہو جب کہ اس وقت بھی کہا تھا کہ آئینی ترمیم ابھی کرلیں، اطلاق اگلی ٹرم سے ہوجائے گا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کہتے ہیں کہ جب بھی حکومت بنتی پہلے دو ڈھائی سال گزر ہی جاتے ہیں، پھر برداشت ختم ہو جاتی۔ مدت چار سال ہونے سے نظام اور اداروں میں استحکام آئے گا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پہلے تین سال سکون سے گزر جائیں گے، چوتھا سال ویسے ہی سب الیکشن تیاری میں لگ جائیں گے۔ سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا پڑے گا، فیصلے لینے پڑیں گے۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ اختلاف ضرور ہوتے ہیں، اپوزیشن کا اہم کردار ہوتا ہے لیکن منفی نہیں ہونا چاہیے۔ حکومت کی چار سالہ مدت کا فیصلہ سب کو ساتھ رکھ کر کرنا ہوگا جب کہ پارلیمنٹ، سیاسی جماعتیں اور اداروں سب پر اس پالیسی کے اثرات ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
