Advertisement
Advertisement
Advertisement

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا

Now Reading:

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا
نیب ترامیم کیس

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ ریکوڈک ریکوری کا کریڈٹ لینے پرنیب پربرہم ہوگئے، کہا کہ نیب کے یہ والے پراسیکیوٹرآئندہ اس عدالت میں نہ آئیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سپریم کورٹ کومذاق نہ سمجھیں، جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ آپ کوایسی رپورٹ لکھتے ہوئے شرم آنی چاہیے تھی۔

سپریم کورٹ نے نیب سے دس سال کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےسماعت کاحکم نامہ لکھوادیا جس میں کہا گیا کہ نیب کا 10 ارب ڈالرریکوری کا کریڈٹ لینا سرپرائزنگ تھا، اداروں کی جانب سے ایسےغلط دستاویزات جمع نہیں ہونی چاہیے۔

Advertisement

چیف جسٹس پاکستان نے حکم نامہ تحریر کیا کہ چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹرجنرل خود ریکوری کریں، چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر بجٹ کی اصل رپورٹ پیش کریں، نیب کاگزشتہ10سال کاسالانہ بجٹ بھی دیکھناچاہتےہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت اس کیس میں اپیل دائرکرسکتی تھی۔

چیف جسٹس قاضی فائز نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسارکیا کہ نیب کی بجٹ اسٹیٹمنٹ کہاں ہے؟

حکم نامے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ فیصلے کی تاریخ بعد میں دی جائے گی۔ فریقین چاہیں تو ایک ہفتے میں تحریری معروضات جمع کروا سکتے ہیں۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا ان کی وکلا سے ملاقات نہیں ہوئی، ہم نے ان کے وکلاسے ملاقات اورجیل سہولیات کی تفصیل جمع کروا دیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سابق وزیراعظم جیل کی شکایت کررہے ہیں، مجموعی طورپردیکھ لیں جیل کیسےچل رہی ہے۔  جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا جیل کوکوئی اورکنٹرول کر رہا ہے، یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔

Advertisement

حکم نامے کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ چیک کروالیں مجھے کیسے رکھا ہے اورنوازشریف کو کیسے رکھا گیا تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ میں دوبارہ عوام کیلئے بیٹھ کرایک اچھا سا قانون بنا دیں، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس قانون سازی کا پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کروایا تھا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ فاروق نائیک صاحب آپ کے لیڈر تو پھانسی لگ گئے تھے، اس پر فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ صدرمملکت نے سب کو کہا ہے آئیں ساتھ بیٹھ جائیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ کی سہولیات خود چیک کرواسکتے ہیں، حکومت کو بتائے بغیر کسی جوڈیشل آفیسر کو دورے پر بھیجیں گے۔ اس پربانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ جی پلیزضروربھجوائیں۔

سماعت کا احوال

نیب ترامیم کیس میں حکومتی اپیلوں پرسپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عدالتی معاون خواجہ حارث نے دلائل مکمل کر لیے۔

Advertisement

خواجہ حارث نے کہا کہ پارلیمنٹ ایسے قوانین نہیں بناسکتی جوعوامی اعتماد ختم کرے، اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ نیب کے ادارے میں لوگ خود کرپشن کریں کون دیکھےگا۔

عدالتی معاون خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ ادارے پرادارہ تونہیں بٹھایا جاسکتا، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کسی پرتوآپ کوبھروسہ کرناہوگا، مدت سےعدالتی فیصلوں نے پارلیمنٹ کے اختیارکی نفی نہیں کی۔

جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی آئے توپوچھیں گے وہ نیب سے مطمئن ہیں یا نہیں۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ نیب نے آج تک تمام بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی، نیب سے پہلے احتساب ایکٹ تھا وہ بھی ایسا ہی قانون تھا، احتساب ایکٹ کوبھی سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیاگیا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ کیا پارلیمان منشیات کا قانون ختم کرسکتی ہے؟

خواجہ حارث نے جواب دیا کہ پارلیمان کچھ قوانین بنا نہیں سکتی نہ کچھ کوختم کرسکتی ہے اس پرجسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ  پارلیمان سپریم ہے وہ قانون بناسکتی ہے ختم بھی کرسکتی ہے۔

Advertisement

جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ میری نظرمیں سپریم آئین ہے جس کے سب تابع ہیں، سپریم کا لفظ آئین میں سپریم کورٹ کیلئےاستعمال ہوا۔

عدالتی معاون نے جواب دیا کہ عدالتین جوکرتی ہیں وہ آئین میں لکھا ہے۔ جسٹس جوام مندوخیل نے وکیل سے پوچھا کہ نیب جس طریقے سے چل رہا ہے، بانی پی ٹی آئی اس سے متفق ہیں؟

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندوں کے پاس فنڈزخرم کرنے کا اختیارنہیں تھا۔

نیب ترامیم کیس میں حکومتی اپیلوں پرسپریم کورٹ میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے ویڈیولنک پردلائل دینا شروع کر دیے، جس پرچیف جسٹس پاکستان نے بانی پی ٹی آئی سے استفسارکیا کہ کیا آپ ہمیں سن سکتےہیں؟ کیا آپ کیس سے متعلق کچھ بات کرنا چاہتے ہیں؟

بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس قاضی فائز کو جواب دیا کہ میں آپ کوسن سکتا ہوں۔ میں نیب ترامیم کیس میں حکومتی اپیل کی مخالفت کرتاہوں۔

چیف جسٹس پاکستان نے بانی پی ٹی آئی کوہدایت کی کہ آپ اپنے کیس پررہیں۔

Advertisement

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا ترامیم ہوئیں تومیرانقصان ہوگا، توشہ خانہ تحفے کی قیمت کم لگائی، مجھے 14 سال کی قید ہوگئی، میری پونے 2 کروڑروپے کی گھڑی 3 ارب کی دکھائی گئی، میں کہتا ہوں نیب کاچیئرمین سپریم کورٹ تعینات کرے۔

بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ آپ نے لکھا میں نے گزشتہ سماعت پرسیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی، مجھےسمجھ نہیں آئی کون سی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی؟ اس پرچیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ آپ اردومیں میں بات کریں توبہترہوگا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کہا گیاغیرذمہ دارکریکٹرہوں جس کے باعث نشرنہیں کیا جائے گا، اس پرچیف جسٹس نے کہا کہ جج اپنے فیصلے کی وضاحت نہیں دیا کرتے۔

چیف جسٹس قاضی فائز نے مکالمے میں کہا کہ آپ نظرثانی اپیل دائرکرسکتے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ چیئرمین ںیب پراتفاق نہیں ہوتا توتھرڈ امپائرتعینات کرتا ہے، نیب اس کے بعد تھرڈ امپائرکے ماتحت ہی رہتا ہے، ہمارے دورمیں بھی نیب ہمارے ماتحت نہیں تھا، برطانیہ میں جمہوری نظام قانون کی بالادستی، احتساب پرہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسارکیاکہ پارلیمنٹ ترمیم کرسکتی ہے یا نہیں؟ اس پربانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ فارم47 والے ترمیم نہیں کرسکتے۔

Advertisement

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ پھراسی طرف جا رہے ہیں جوکیسززیرالتوا ہیں۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ ان ترامیم کوکالعدم کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی، آپ نے میرا نوٹ نہیں پڑھا، نیب سے متعلق آپ کے بیان کے بعد کیا باقی رہ گیا، کیا آپ کا نیب پر اعتبار رہے گا؟

بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میرے ساتھ 5 روزمیں نیب نے جوکیااس کے بعد کیااعتبارہوگا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جیل میں جا کرتومزید میچورٹی آئی ہے، اس پر بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ 27 سال قبل بھی نظام کا یہی حال تھا جس کے باعث سیاست میں آیا، غریب ملکوں کے 7 ہزارارب ڈالرباہرہیں اس کوروکنا ہوگا، میں اس وقت نیب کوبھگت رہا ہوں، کرپشن کےخلاف ایک مخصوص ادارے کی ضرورت ہے۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی کا معاملہ یاد کرا دیا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ترمیم بحال ہونے سے میری آسانی ہوگی ملک دیوالیہ ہوجائے گا، دبئی لیکس میں بھی نام آچکے، پیسے ملک سے باہرجا رہے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کی باتیں مجھے بھی خوفزدہ کررہی ہیں، حالات اتنے خطرناک ہیں توسیاست دانوں کے ساتھ حل کریں، جب آگ لگی ہوتونہیں دیکھتے کہ پاک ہے یا ناپاک، پہلے آپ آگ توبجھائیں۔

Advertisement

بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ بھارت میں اروند کیجریوال کی سزامعطل کرکےانتخابات لڑنے دیا گیا، مجھے 5 دنوں میں ہی سزائیں دے کرانتخابات سے باہرکردیا۔

بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے ویڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیشی کے انتظامات کیے گئے۔ بانی پی ٹی آئی کو بیرک سے کورٹ روم منتقل کیا گیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی لارجر بینچ کا حصہ ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ملیر جیل کے قیدی نے زہر کھا کر خودکشی کر لی
لوئر دیر میں آپریشن، 7 بہادر جوان شہید، 10 بھارتی اسپانسرڈ خارجی ہلاک
عہدہ سنبھالنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا سشیلہ کارکی کو اہم پیغام
وزیراعظم شہباز شریف عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کے لیے دوحہ روانہ ہوں گے
سیلابی پانی نے کوٹلہ مہر علی کو نگل لیا، لوگ چارپائیوں پر ڈرم رکھ کر جان بچانے لگے
سندھ میں نگلیریا سر اٹھانے لگا،کراچی کا نوجوان جاں بحق ، اموات کی تعداد 5 ہوگئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر