ملائیشیا نے 1 ایم ڈی بی اسکینڈل میں بیرون ملک منتقل 10 کروڑ ڈالر کے اثاثے حاصل کر لیے۔
امریکی محکمہ انصاف نے مفرور فنانسر ژو لو کے ساتھ 1 ایم ڈی بی اسکینڈل کے حصے کے طور پر ملائشیا کے سرکاری ویلتھ فنڈ سے مبینہ طور پر خرد برد کی گئی 100 ملین ڈالر (79 ملین پاؤنڈ) سے زیادہ رقم واپس کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
امریکہ نے کہا ہے کہ آرٹسٹ اینڈی وارہول اور کلاڈ مونیٹ کے فن پاروں اور پیرس میں ایک لگژری فلیٹ کو ختم کر دیا جائے گا اور 67 ملین ڈالر مالیت کے اثاثے ملائیشیا کو جاری کیے جائیں گے۔
استغاثہ کا الزام ہے کہ ان اثاثوں کا تعلق 2012 اور 2013 میں ون ملائشیا ڈیولپمنٹ برھاد (1 ایم ڈی بی) فنڈ کے لیے جمع کی گئی رقم سے ہے۔
محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ اثاثے امریکہ کی مدد سے پہلے ہی واپس کیے جانے والے 1.4 ارب ڈالر کے برابر ہوں گے۔ مجموعی طور پر ون ایم ڈی بی فنڈ سے 4.5 ارب ڈالر مبینہ طور پر چوری کیے گئے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ مسٹر لو، ان کے خاندان اور ان کے قائم کردہ اداروں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت وہ بیرون ملک موجود اثاثوں کو ملائیشیا منتقل کرنے کے لیے بیرونی ممالک کے ساتھ تعاون کرے گا۔
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے تحت پیرس میں ایک پرتعیش اپارٹمنٹ اور سوئٹزرلینڈ میں واقع فن پاروں کے خلاف سول ضبطی کی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، جسے لو نے مجموعی طور پر تقریبا 35 ملین ڈالر میں خریدا تھا۔
اس کے علاوہ فریقین نے ہانگ کانگ، سوئٹزرلینڈ اور سنگاپور میں واقع تقریبا 67 ملین ڈالر مالیت کی حقیقی جائیداد اور بینک اکاؤنٹس میں موجود نقد رقم ملائیشیا واپس کرنے پر اتفاق کیا۔
لو پر الزام ہے کہ وہ ون ایم ڈی بی اسکینڈل کے مرکز میں تھے، جس میں ملائیشیا کے عوام کی مدد کے لیے بنائے گئے سرکاری فنڈ سے اربوں ڈالر لاپتہ ہوئے تھے۔
امریکہ اور ملائیشیا کے استغاثہ نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ رقم چند طاقتور افراد کی جیبوں میں تھی اور اسے پرتعیش رئیل اسٹیٹ، ایک نجی جیٹ اور مہنگے آرٹ ورک سمیت اثاثے خریدنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
