Advertisement
Advertisement
Advertisement

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی

Now Reading:

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی

وائس چانسلرز کی تقرریوں کا معاملہ؛ خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل واپس لینے پر خارج

سپریم کورٹ آف پاکستان نےسنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی بنچ  نے سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔

سنی اتحادکونسل کےوکیل فیصل صدیقی، ایڈووکیٹ جنرل کے پی شاہ فیصل بھی عدالت کےسامنے پیش ہوئے۔ سنی اتحادکونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیے اورسپریم کورٹ کی گزشتہ سماعت کاحکم نامہ پڑھا۔

جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ کیایہ اخذ کرسکتے ہیں پی ٹی آئی بطورجماعت برقرارتھی؟ مخصوص نشستوں کی فہرستیں بھی جمع کرائی تھیں؟ جس پر ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی نے فہرستیں جمع کرائیں لیکن ای سی پی نے تسلیم نہیں کیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سوالات کوچھوڑیں اپنے طریقے سے جواب دیں، وکیل نے جواب دیا کہ شکرہےابھی آپ نےسوال نہیں پوچھے۔

Advertisement

جسٹس منیب اخترنے کہا کہ فل کورٹ میں بیٹھنے کا مزا اورتکلیف یہی ہے، جسٹ اطہرمن اللہ نے کہا کہ کیاای سی پی کسی سیاسی جماعت کے خلاف جاسکتاہے؟ا جسٹس منیب اختر بولے کہ الیکشن کمیشن کوآرٹیکل218(3)کاحوالہ دینابہت پسندہے۔

فیصل صدیقی نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن نے22 دسمبرکوانتخابی نشان سے محروم کردیا تھا، پشاورہائیکورٹ نے10جنوی کو حکمنامہ کالعدم قراردیدیاتھا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ 22 دسمبرکاغذات نامزدگی جمع کرانےکی آخری تاریخ تھی۔

ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قرار

ای سی کی اپیل پرسپریم کورٹ نے13جنوری کوہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کیاانتخابی نشان واپس ہونے کے بعد سیاسی جماعت ختم ہوگئی تھی؟ انتخابی نشان واپس ہونے پرجماعت امیدوارکھڑے نہیں کرسکتی؟  تاثرتوایسا دیا جیسے سیاسی جماعت ختم ہوگئی، جنازہ نکل گیا۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ انتخابی نشان واپس ہونے سے سیاسی جماعت حقوق سے محروم ہوجاتی ہے؟ جبکہ جسٹس منیب اخترنے کہا کہ مخصوص نشستوں کیلئےمتناسب نمائندگی کاہوناضروری ہے، متناسب نمائندگی سے ہٹ کرکوئی اورطریقہ اختیارنہیں کیا جا سکتا، ایک سیاسی جماعت نےانتخابی نشان کے بغیرالیکشن میں حصہ لیا، کوئی جماعت اصول کےبرعکس نشستیں نہیں لےسکتی۔  آئین کی منشا ہے جس جماعت کی جتنی نشستیں بنتی ہیں دی جائیں۔

Advertisement

ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے دلائل دیے کہ یہ تمام ارکان اسمبلی ای سی پی میں فریق تھے نہ ہائیکورٹ میں۔ جس پرجسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ کیس انفرادی حقوق کا نہیں، ووٹرزکے حقوق کا تحفظ سیاسی جماعتیں کرتی ہیں، سیاسی جماعتیں ضروری فریق ہیں وہ عدالت میں موجودہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پی ٹی آئی بھی اس کیس میں لازمی فریق نہیں تھی؟ عوام نے تحریک انصاف کوووٹ دیاتھا۔

جسٹس منصورعلی شاہ بولے ای سی پی نے سنی اتحاد میں شمولیت کوغلط قرارنہیں دیاتھا، الیکشن کمیشن پہلےشمولیت درست مانتا ہے۔ بعد میں مخصوص نشستیں بھی نہیں دیتا، رکن اسمبلی کہہ سکتا ہے شمولیت سے روکانہیں تواب حق بھی دیں۔

ایڈووکیت فیصل صدیقی نے دلائل دیے کہ پشاورہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کافیصلہ برقراررکھاتھا۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ کیا آزادامیدوارکیلئےلازمی ہےسیاسی جماعت میں شمولیت اختیارکرے؟ آزادامیدواررجسٹرڈسیاسی جماعت میں شمولیت اختیارکرسکتاہے، مخصوص نشستیں خودکارنظام کےتحت تونہیں مل سکتیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ بھی بتائیں کیاپی ٹی آئی والےسنی اتحادمیں شامل ہوسکتےتھے؟ جس پروکیل نے جواب دیا کہ آپ کا سوال بنیادی ہےاس کاجواب بعدمیں دوں گا۔

Advertisement

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ بنیادی بات واضح ہوگی توہی معاملہ آگے بڑھ سکتا، 21فروری تک سنی اتحادنےکوئی فہرست نہیں دی تھی، کیاسنی اتحادمخصوص نشستوں کیلئےفہرست دےسکتی تھی؟ وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ اس نکتے پربعد میں جواب دوں گا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آزادامیدواروں نےسنی اتحادمیں کب شمولیت اختیارکی؟وکیل نے جواب دیا کہ سنی اتحادکونسل میں شمولیت 18 اور19 فروری کوہوئی، الیکشن کمیشن نےسرٹیفکیٹ ملنےکےبعدشمولیت کوتسلیم کیا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 3 دن میں سنی اتحادمیں شمولیت کےشواہدکہاں ہیں؟

سنی اتحاد کونسل ،مخصوص نشستوں کی درخواست پرسماعت کل تک ملتوی

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دوحہ میں شہید ہونے والے کون تھے ؟ نماز جنازہ و تدفین، امیرقطر کی شرکت
پابندی کے باوجود بھارت سے پاکستان کی درآمدات میں اضافہ
ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا
حب ڈیم مکمل بھر گیا،قابل استعمال ذخیرہ 6 لاکھ 46 ہزار ایکڑفٹ ہوگیا
کراچی، کورنگی جانے والے راستوں پر شدید ٹریفک جام کا وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا
8 سال بعد گھریلو گیس کنکشنز کی پابندی ختم کردی گئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر